فتح الرحمن فی تفسیر القرآن

فتح الرحمٰن فی تفسیر القرآن ، قرآن کریم کی تفسیر پر مبنی کتب میں سے ایک ہے ۔ جسے حنبلی قاضی، فقیہ اور مؤرخ مجیر الدین حنبلی ( 860ھ - 928ھ ) نے تصنیف کیا تھا۔ مؤلف نے اپنی کتاب کی مقدمہ میں ذکر کیا ہے کہ انہوں نے قرآن کی تفسیر کو مختصر اور واضح انداز میں پیش کیا ہے، جس میں آیات اور ذکر حکیم کے معانی کو خوبصورتی سے بیان کیا ہے۔ انہوں نے اس میں علماء کے اہم فوائد کو منتخب کر کے بیان کیا ہے اور قراءت کے مشہور دس قراء کا اختلاف ذکر کیا ہے۔ جہاں ائمہ اربعہ کے درمیان کسی مسئلہ پر اختلاف ہو، وہاں اس کا خلاصہ پیش کیا ہے، لیکن تمام مسائل کا تفصیل سے احاطہ نہیں کیا۔[1]

فتح الرحمن فی تفسیر القرآن
(عربی میں: فتح الرحمن في تفسير القرآن ویکی ڈیٹا پر (P1476) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مصنف مجیرالدین حنبلی   ویکی ڈیٹا پر (P50) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
موضوع تفسیر قرآن   ویکی ڈیٹا پر (P921) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تفسیر مؤلف کی ترتیب کا طریقہ کار

ترمیم

مؤلف نے اپنی تالیف میں مختلف قراءتوں کے اختلافات کو ذکر کیا اور ہر قاری کے طریقے اور اس کی تفسیر کو واضح کیا۔ انہوں نے آیات کے ٹھہراؤ (وقف) پر بھی روشنی ڈالی اور ہر قاری کی قراءت کو سمجھانے کے لیے اس کے مفہوم کی وضاحت کی۔ فقہی مسائل میں، مؤلف نے صرف اہم مسائل کو ذکر کیا اور ائمہ اربعہ کے درمیان اتفاق و اختلاف کو مختصر طور پر بیان کیا، اس کے لیے انہوں نے زیادہ تر "تفسير البغوي"، "المحرر الوجيز" لابن عطیہ، اور "المغني" لابن قدامة کا حوالہ دیا، لیکن ان کتابوں میں دیے گئے دلائل سے گریز کیا۔ عقائدی مسائل میں، مؤلف نے اہل سنت کے مواقف کو مختصر اور واضح انداز میں بیان کیا۔ اس کے علاوہ، مؤلف نے آیات سے متعلق مفید نکات اور لطائف بھی ذکر کیے ہیں۔[2]

اسلوب تالیف

ترمیم
  1. . مؤلف نے ہر سورۃ کے آغاز میں مکی و مدنی سورتوں کا ذکر کیا ہے، اور سورت کی آیات، کلمات، اور حروف کی تعداد بھی دی ہے۔
  2. . ہر آیت کے نزول کے اسباب ذکر کیے ہیں اور جو اسباب مفسرین نے اپنے کتب میں ذکر کیے ہیں، ان کو بھی شامل کیا ہے۔
  3. . انبیاء کی کہانیاں اور گذشتہ قوموں کی خبریں بیان کی ہیں، جن میں زیادہ تر اسرائیلیات کا ذکر ہے۔
  4. . مفردات کی تفسیر کی گئی ہے، خواہ وہ لغوی ہوں یا شرعی۔
  5. . آیت کی تفسیر میں عوامی محاورات اور مثالیں دی گئی ہیں جو آیت کے مفہوم کے مطابق ہوں۔
  6. . قرآن میں ذکر شدہ ائمہ و علمائے کرام کی پہچان کرائی گئی ہے۔
  7. . آیت کی تفسیر کے بعد اس کا تلخیص بھی کیا گیا ہے۔
  8. . آیت کے فوائد، لطائف، اور نکات بھی ذکر کیے ہیں۔
  9. . مفسرین کے اقوال میں سے صحیح اور راجح اقوال کا انتخاب کر کے تفسیر کی گئی ہے۔[3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. فتح الرحمن في تفسير القرآن. مجير الدين الحنبلي، تحقيق أبو اليمن العليمي. وزارة الأوقاف والشؤون الإسلامية - قطر. المجلد الأول صفحة 30
  2. فتح الرحمن في تفسير القرآن. مجير الدين الحنبلي، تحقيق أبو اليمن العليمي. وزارة الأوقاف والشؤون الإسلامية - قطر. المجلد الأول صفحة 31-32
  3. فتح الرحمن في تفسير القرآن. مجير الدين الحنبلي، تحقيق أبو اليمن العليمي. وزارة الأوقاف والشؤون الإسلامية - قطر. المجلد الأول صفحة 33-34