فلپیوں کے نام خط
فلپیوں کے نام خط عہد نامہ جدید میں شامل مسیحی خطوط میں سے ایک ہے۔ بائبل کے ماہرین اسے پولس کا خظ مانتے ہیں جو اس نے فلپی شہر کی کلیسیا کو 62 عیسوی میں لکھا تھا۔.[1]
پس منظر
ترمیمجب پولس نے یہ خط لکھا اُس وقت وہ روم میں نظر بند تھا۔ فلپی مقدونیہ (یونان) کا دوسرا بڑا شہر تھا اور تجارت کا مرکز تھا۔ پولس اپنے دوسرے تبلیغی دورے میں فلپی آیا تھا۔ یہاں وہ گرفتار ہوا اور قید میں بھی رہا۔ یہ یورپ کا پہلا شہر تھا جہاں اُس نے مسیحیت کی تبلیغ کی اور کلیسیا قائم کی (اعمال باب 16 آیت 11 تا 40) پولس فلپی کی کلیسیا کی ترقی پر بہت خوش تھا۔ یہ کلیسیا بڑی وفادار تھی اور اُس کا بڑا احترام کرتی تھی۔ اس کلیسیا نے اپنے ایک معتبر رُکن ایفردلس کے ذریعہ پولس کو اُس کی ضرورت کے پیش نظر مالی امداد بھیجی تھی۔ یہ خط کلیسیا کا شکریہ ادا کرنے کی غرض سے لکھا گیا تھا (باب 4 آیت 14 تا 18)۔ ایفردلس پولس کا ہم خدمت تھا اور اُس کے ساتھ رہ چکا تھا۔
مندرجات
ترمیمپولس کا یہ خط خوشی، محبت اور روھانی حقائق سے بھرپور ہے۔ اس کے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ پولس کو فلپی کی کلیسیا پر بڑا ناز تھا۔ وہ اُن کے ایمان کی مضبوطی سے بڑا مطمئن تھا۔ وہ مسیحی مومنین کی ہمت افزائی کرتے ہوئے انھیں نصیحت کرتا ہے کہ وہ ہر حال میں خوش رہنا سیکھیں، راستبازی میں ترقی کریں اور ساری باتوں میں مسیح کے نمونہ پر چلیں اور ایسے لوگوں سے خبردار رہیں جو شریعت اور کھوکھلی مذہبی رسموں کی اندھا دھند پیروی کرنے پر زور دیتے ہیں۔ پولس کلیسیا کو بتاتا ہے کہ مسیح کی پیروی کرنے والوں کے فرائض کیا ہیں اور انھیں کس طرح زندگی گذارنا ہے۔
مزید دیکھیے
ترمیمفلپیوں کے نام خط فلپیوں خط
| ||
ماقبل | عہد نامہ جدید عہد نامہ جدید کی کتب |
مابعد |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Harris, Stephen L., Understanding the Bible. Palo Alto: Mayfield. 1985.