فیدل کاسترو پر قاتلانہ حملے

کام جاری

فیدل کاسترو (آسمانی کپڑوں میں) 2014ء کی ایک تصویر میں

فیدل کاسترو کیوبا کے صدر تھے۔ 25 نومبر 2016ء کو قدرتی وجوہات کی بنا پر ان موت ہو گئی تھی۔ لیکن ان کی زندگی اور دور حکومت کے دوران امریکی خفيہ ایجنسی سی آئی اے کی طرف سے ان کے قتل کے کئی کوششیں کی گئی جو مکمل طور پر ناکام رہے۔

مختلف امریکی صدور کے دور حکومت کے دوران فیدل کاسترو پر کیے گئے جان لیوا حملوں کی فہرست

ترمیم
امریکی صدر جن کے دور حکومت میں میں فیدل کاسترو کے قتل کی سازش تیار کی گئی قتل کی کوششوں کی تعداد
ایزینہوور 38
کینیڈی 42
جانسن 72
نیکسن 184
کارٹر 64
ریگن 197
جارج بش (سینئر) 16
كلنٹن 21

قتل کی کچھ قابل ذکر کوششیں

ترمیم

دھماكو سگار

ترمیم

1967ء میں ایک اخبار نے خبر دی کہ 1960ء کی دہائی میں سی آئی اے نے کاسترو کی سگار میں دھماكو مادہ بھر کر اڑانے کی کوشش کی تھی۔

آئسكريم میں زہر

ترمیم

کاسترو آئسكريم کا دلدادہ تھا۔ سی آئی اے نے اسی کمزوری کا فائدہ اٹھا کر زہر ملانے کی 1961ء میں کوشش کی تھی۔

سمندر کی سیپیوں میں دھماکے کی کوشش

ترمیم

کاسترو ایک اچھے پیراک تھے۔ اسی کو دیکھتے ہوئے سی آئی اے نے 1963ء میں منصوبہ بنایا کہ سمندر میں کچھ ایسے دھماکا خیز مادے سيپيوں میں بھرے جائیں جو کاسترو کے تیرنے کے دوران پھٹ جائیں۔ مگر ایسا کچھ نہیں ہوا اور آخر میں سی آئی ایس ہی کو اس دھماکا خیز مواد کو صاف کرنا پڑا۔

انسانی گوشت کھانے والے کپڑے

ترمیم

یہ 1961ء کی ایک منصوبہ بندی کی تھی۔ اس کی منصوبہ بندی میں ایک تیرنے کی پوشاک تیار کی گئی جس میں طویل مدتی چمڑے کی بیماری پیدا كرناوالا فنگس بھی تھا اور سانس لینے کی نالی میں دمے کی بیماری کا بھی انتظام تھا۔ اس منصوبہ کو رو بہ عمل کرنے کے لیے ایک ایسے امریکی وکیل کی شراکت کی کوشش کی گئی جو کاسترو سے مسلسل رابطے میں تھا۔ لیکن اس وکیل نے ساتھ دینے سے انکار کر دیا۔

کردار کشی کی کوشش

ترمیم

1960ء کی دہائی میں براہ راست موت دینے کی بجائے سی آئی اے نے کاسترو کی عوامی تصویر کو خراب کرنے کی کوشش کی۔ اس کے لیے کاسترو کے ریڈیو نشریات کے معیار کو متاثر کرنے کی کوشش کی گئی۔ ایک اور کوشش یہ بھی کی گئی کہ کاسترو کو ایسے تیز توجہ کو دوسری سمت میں لے جانے والے سگار دیے گئے جس سے ملک کے آگے کاسترو کی تقریر سمجھ سے باہر لگے۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم