ف کی بولی
برصغیر کی عوامی غیر منضبط زبانوں میں ایک زبان ف کی بولی کے نام سے مشہور ہے۔ عموماً یہ زبان والدین اس وقت استعمال کرتے ہیں جب انھیں بچوں کے سامنے ایک دوسرے سے کچھ کہنا ہوتا ہے، جسے وہ بچوں سے چھپانا چاہتے ہیں۔ اس زبان میں عموماً حساس معاملات پر گفتگو ہوتی ہے مثلاً پیسہ، موت، لڑائی جھگڑا یا جنسی معاملات یا ان جیسے دیگر معاملات۔
قواعد
ترمیمزبان کا استعمال نہایت آسان ہے، ہر لفظ کے ہر جُز کے درمیان حرف ف داخل کر دیا جائے۔ مثلاً
اتنے پیسے کہاں خرچ ہو گئے؟
کو "ف کی بولی" میں یوں کہا جائے گا:
افتنفے پفیسفے کفہفاں خفرچ ہفو گفئے؟
یہ بولی لڑکیوں اور نوعمر خواتین میں بہت مقبول ہے، عموماً یہ خیال کیا جاتا ہے کہ بیشتر لڑکے اس سے نابلد ہیں۔ ف کی بولی کے اصول کو استعمال کرتے ہوئے اردو کے قریباً ہر حرف سے اس کی بولی بنائی جا سکتی ہے جیسے ب کی بولی، ج کی بولی، ڈ کی بولی وغیرہ۔