قاسم عقبانی
ابو فضل قاسم (768ھ - 854ھ) بن ابی عثمان سعید بن محمد بن محمد عقبانی تلمسانی ، آٹھویں اور نویں صدی ہجری کے مسلمان عالم ، قاضی ، مفتی اور فقیہ تھے ۔ آپ کی ولادت 768ھ بمطابق 1367 عیسوی میں اس وقت کی زیانی ریاست کے دارالحکومت تلمسان میں ہوئی۔ [1]
| ||||
---|---|---|---|---|
(عربی میں: أبو الفضل قاسم بن سعيد بن محمد بن محمد العقباني) | ||||
معلومات شخصیت | ||||
اصل نام | أبو الفضل قاسم بن سعيد بن محمد بن محمد العقباني | |||
رہائش | الجزائر | |||
اولاد | احمد عقبانی ابراہیم العقبانی |
|||
والد | ابو عثمان سعید عقبانی | |||
عملی زندگی | ||||
دور | القرن الثامن و التاسع الهجري | |||
مؤلفات | تعليق على ابن الحاجب أرجوزة في التصوف |
|||
پیشہ | عالم مسلم ، قاضی ، مفتی ، فقیہ | |||
مؤثر | ابو عثمان سعید عقبانی ، ابن حجر عسقلانی | |||
متاثر | ابراہیم عقبانی ، ابن عباس تلمسانی ، أبو زكريا يحی المازونی | |||
درستی - ترمیم |
تصانیف
ترمیمآپ کی درج ذیل مشہور تصانیف ہیں: [2]
- «شرح الحوفي في الفرائض»
- «شرح الجمل للخونجي في المنطق، «شرح التلخيص» لابن البناء،
- «شرح قصيدة ابن ياسمين الجبر والمقابلة،
- «شرح العقيدة البرهانية في أصول الدين»،
- «شرح الحوفية - خ» في الفرائض على مذهب مالك
- «المختصر في أصول الدين - خ»
وفات
ترمیمآپ کا انتقال ذوالقعدہ میں 854ھ میں دسمبر 1450 عیسوی کی مناسبت سے ہوا اور شہر کی عظیم مسجد کے کونے میں اپنے پوتے ابن مرزوق کے ساتھ دفن ہوئے۔