قانون بوائل

سائینسی کیمیا کا ایک قانون

بوائل کے قانون (Boyle's law) کے مطابق کسی گیس کا حجم اس کے دباؤ(پریشر) کے بالعکس متناسب ہوتا ہے بشرطیکہ درجہ حرارت ( ٹمپریچر) اور گیس کی مقدار تبدیل نہ ہو۔

اس خاکے میں دکھایا گیا ہے کہ پریشر بڑھانے پر گیس کا حجم کم ہو جاتا ہے۔

Robert Boyle کا بنایا ہوا یہ قانون پہلی دفعہ 1662 میں چھاپا گیا تھا۔
اس قانون کو اس طرح بھی بیان کیا جا سکتا ہے کہ اگر درجہ حرارت ( ٹمپریچر) اور گیس کی مقدار تبدیل نہ تو ہو گیس کے حجم اور دباو کا حاصل ضرب ایک مستقل ہو گا۔

یہاں p سے مراد گیس کا پریشر، V سے مراد گیس کا حجم اور k کا مطلب ایک مستقل مقدار ہے۔

اگر کسی گیس پر دباو دگنا کر دیا جائے تو گیس عارضی طور پر تھوڑی گرم ہو جاتی ہے لیکن جب اس کا ٹمپریچر واپس کمرے کے ٹمپریچر کے برابر ہو جاتا ہے اس وقت اس کا حجم پہلے والے اصل حجم کا آدھا ہو جاتا ہے۔

A graph of Boyle's original data

مختصر یہ کہ اس قانون کے مطابق، اگر ہم گیس کا پریشر کم کریں تو والیم زیادہ ہوگی اور اگر پریشر زیادہ کریں تو والیم کم ہوگی۔ یعنی گیس کے پریشر یا والیم میں سے اگر ایک چیز بڑھتا ہے تو دوسرا کم ہوگا اور اگر ایک کم ہوتا ہے تو دوسرا بڑھے گا۔

جس زمانے میں یہ قانون پیش کیا گیا تھا اس وقت بہت کم درجہ حرارت یا بہت زیادہ پریشر حاصل کرنا ممکن نہ تھا اور یہ قانون درست معلوم ہوتا تھا۔ بعد میں پتہ چلا کہ بہت زیادہ ٹھنڈا ہونے پر یا بہت زیادہ پریشر پر گیس کا برتاو بوائل کے قانون سے ذرا مختلف ہوتا ہے کیونکہ اتنے کم ٹمپریچر یا بہت زیادہ پریشر پر گیس ideal gas جیسا برتاو نہیں کرتی۔

مزید دیکھیے

ترمیم