قسمت یا بخت(فارسی) (انگریزی: Luck) ایک ایسا مظہر ہے جو کسی تجربے کی کیفیت کو بیان کرتا ہے کہ وہ مثبت، منفی یا وقوع پزیری کے لحاظ سے ناممکنات میں سے ایک ہے۔ قدرت پسندانہ تعبیر یہ ہے انسانی زندگیوں میں مثبت اور منفی واقعات ہوتے ہی رہتے ہیں۔ ان پس پردہ جستہ جستہ اور غیر جستہ جستہ فطری اور مصنوعی طریقے ہوتے ہیں اور ناممکن واقعات بھی جستہ جستہ موقع کی وجہ سے رو نما ہو سکتے ہیں۔ اس خیال کی رو سے "قسمت والے" یا "بد قسمت" ہونا محض ایک بیانیہ لیبل ہے جو واقعے کے اثبات، منفیت یا موہوم امکان کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

قسمت کی ایک تعبیر کسی مقررہ وقت کے ہونے اور اس پر کوئی کام کے انجام دینے پر بھی ہے۔ بسا اوقات بصیرت، عزم اور اخلاص کی بنیادی شرائط پوری ہونے کے باوجود ناکامی کا منہ دیکھنا پڑتا ہے کیونکہ ہم مقررہ وقت سے پہلے قسمت آزمائی کر بیٹھتے ہیں لیکن ہر شخص کی زندگی میں وہ موڑ آتا ضرور ہے جہاں سے درست راستے کا انتخاب کر کے منزل مراد پائی جا سکتی ہے۔ ونسٹن چرچل کہتا ہے،ہر شخص کی زندگی میں ایک ایسا خاص لمحہ ضرور آتا ہے جب اس کا کندھا تھپتھپایا جاتا ہے اور ایک ایسا خاص کام کرنے کا موقع ودیعت ہوتا ہے جو اس کی صلاحیتوں کے عین مطابق ہوتا ہے۔ بدقسمت وہ ہے جسے وہ پل میسر آئے اور وہ اسے گنوا دے۔[1] اس نطریے کی رو سے کسی شخص کی ذاتی کوشش اور جستجو کی بھی اپنی اہمیت ہے اور ساتھ ہی شخص کی مناسب وقت پر قسمت آزمائی ضروری ہے۔

کچھ لوگ اپنے کام سے نہ صرف اپنی قسمت بدلتے ہیں، بلکہ وہ ملک کی بھی قسمت پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ پاکستان کے سپریم کورٹ کے جسٹس فیصل عرب نے ملک ریاض حسین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ان جیسے لوگوں کی ضرورت ہے اور اس رئیل اسٹیٹ ٹائیکون نے بہت زبردست خدمات سر انجام دی ہیں،جسٹس فیصل عرب نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ ملک ریاض بہت قابل انسان ہیں یہ پاکستان کی قسمت بدل سکتے ہیں، ہمیں چاہیے کہ ایسے لوگوں کو قوم کے لیے کام کر نے دیں۔[2]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم