ونسٹن چرچل

سابقہ وزیراعظم برطانیہ

برطانوی سیاست دان۔ لارڈ رنڈولف چرچل کا بڑا لڑکا۔ چرچل کی ماں جینی امریکی یہودی تھی۔[29] ہیرو اور سنڈھرسٹ میں تعلیم پائی۔ ہندوستان کی شمال مغربی سرحد اور پھر جنوبی افریقا میں سپاہی اور اخباری نمائندہ رہا۔ بوئروں کی جنگ میں گرفتار ہوا۔ مگر بچ نکلا۔ 1901ء میں پہلی بار پارلیمنٹ کا رکن منتخب ہوا۔ اور مختلف عہدوں پرفائز رہا۔

  • نو آبادیوں کا نائب سیکرٹری۔1905ء تا 1908ء
  • صدر بورڈ آف ٹریڈ۔ 1908ء تا 1910ء
  • ہوم سیکرٹری۔1910ء تا 1911ء
  • ناظم اعلٰی امارت بحری۔ 1911ء تا 1915ء
  • دوبارہ۔ 1939ء تا 1940ء
  • وزیر اسلحہ۔ 1917ء
  • وزیر جنگ۔ 1918ء تا 1921ء
  • وزیر فضائیہ۔1919ء تا 1921ء
  • وزیر خزانہ۔ 1924ء تا 1929ء
جناب محترم  ویکی ڈیٹا پر (P511) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ونسٹن چرچل
(انگریزی میں: Winston Churchill ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (انگریزی میں: Winston Leonard Spencer Churchill ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 30 نومبر 1874ء[1][2][3][4][5][6][7]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 24 جنوری 1965ء (91 سال)[1][2][3][4][5][6][7]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ہائیڈ پارک گیٹ[8][9]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات سکتہ  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت  ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش ڈبلن  ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مملکت متحدہ[10]
متحدہ مملکت برطانیہ عظمی و آئر لینڈ (–12 اپریل 1927)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
استعمال ہاتھ بایاں  ویکی ڈیٹا پر (P552) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت کنزرویٹو پارٹی (1900–1904)
لبرل پارٹی (1904–1924)
کنزرویٹو پارٹی (1924–1964)  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن امریکی اکادمی برائے سائنس و فنون،  رائل سوسائٹی،  آرڈر آف گارٹر  ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عارضہ ہکلاہٹ  ویکی ڈیٹا پر (P1050) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ کلیمینٹین چرچل (12 ستمبر 1908–24 جنوری 1965)[11][12]  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد لارڈ رنڈولف چرچل[11]  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
جیک چرچل  ویکی ڈیٹا پر (P3373) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
رکن مملکت متحدہ 27ویں پارلیمان   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن مدت
1 اکتوبر 1900  – 1 مئی 1904 
منتخب در مملکت متحدہ عام انتخابات 1900ء 
پارلیمانی مدت ستائیسویں پارلیمان مملکت متحدہ 
رکن مملکت متحدہ 27ویں پارلیمان   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن مدت
1 مئی 1904  – 8 جنوری 1906 
پارلیمانی مدت ستائیسویں پارلیمان مملکت متحدہ 
رکن مملکت متحدہ28ویں پارلیمان[13]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن مدت
12 جنوری 1906  – 16 اپریل 1908 
منتخب در مملکت متحدہ عام انتخابات 1906ء 
پارلیمانی مدت اٹھائیسویں پارلیمان مملکت متحدہ 
رکن مملکت متحدہ28ویں پارلیمان   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن مدت
9 مئی 1908  – 10 جنوری 1910 
پارلیمانی مدت اٹھائیسویں پارلیمان مملکت متحدہ 
رکن مملکت متحدہ 29ویں پارلیمان[14]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن مدت
15 جنوری 1910  – 28 نومبر 1910 
منتخب در مملکت متحدہ عام انتخابات 1910ء 
پارلیمانی مدت انتیسویں پارلیمان مملکت متحدہ 
رکن مملکت متحدہ 30ویں پارلیمان[14]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن مدت
3 دسمبر 1910  – 25 نومبر 1918 
منتخب در مملکت متحدہ عام انتخابات دسمبر 1910ء 
پارلیمانی مدت تیسویں پارلیمان مملکت متحدہ 
ریکٹر   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
1914  – 1918 
در ایبرڈین یونیورسٹی 
اینڈریو کارنیگی 
 
عملی زندگی
مادر علمی ہیعرو اسکول
رائل ملٹری کالج، سینڈہرسٹ  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان[15]،  صحافی،  مصور،  مورخ،  آپ بیتی نگار،  منظر نویس،  سوانح نگار،  ریاست کار،  فوجی افسر،  مصنف[16]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان برطانوی انگریزی  ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی[17][18]،  فرانسیسی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت جامعہ ایڈنبرگ  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
وفاداری مملکت متحدہ،  متحدہ مملکت برطانیہ عظمی و آئر لینڈ  ویکی ڈیٹا پر (P945) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شاخ برطانوی فوج،  رسالہ  ویکی ڈیٹا پر (P241) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عہدہ کیڈٹ (–1895)[19]
میجر (1905–)[20]
کیپٹن (جنوری 1902–1905)[20][21]  ویکی ڈیٹا پر (P410) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لڑائیاں اور جنگیں پہلی جنگ عظیم،  محاصرہ مالاکنڈ،  دوسری جنگ عظیم  ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 گرینڈ کراس آف دی آرڈر آف دی وائیٹ لائن (2014)[22][23]
فریڈم اعزاز (1958)
نوبل انعام برائے ادب  (1953)[24][25]
تمغا البرٹ (1945)
 کمپینین آف آنر (1922)[26]
 آرڈر آف ایلی فینٹ
 آرڈر آف دی وائیٹ لائن
رائل سوسائٹی فیلو [27]
 آرڈر آف میرٹ
کانگریشنل گولڈ میڈل
 ملکہ الزبیتھ دوم تاجپوشی تمغا
 شاہ جارج ششم تاجپوشی تمغا  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نامزدگیاں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

درہ دانیال کی مہم کی ناکامی کے بعد سیاست سے کنارہ کش ہو گیا۔

1936ءتا 1938ء وزیر اعظم چیمبرلین کی ہٹلر کو خوش کرنے کی پالیسی کی بڑی شدومد سے مخالفت کی جس کے سبب دوبارہ سیاست کے افق پر ابھرا۔ دوسری جنگ عظیم کے شروع ہونے پر ناطم امارات بحری کی حیثیت سے کابینہ میں شامل ہوا۔ اور مئی 1940ء میں وزیر اعظم بنا۔ جنگ کے بعد 1945ء لیبر پارٹی بر سر اقتدار آئی تو قائد حزب اختلاف منتخب ہوا۔ اور اس دوران میں سوویت یونین اور اس کے مغربی اتحادیوں کے مابین مناقشت کے بیج بوئے۔ سوویت یونین کے بارے میں "آہنی پردہ" کی اصطلاح اسی کی ایجاد ہے۔ اکتوبر 1951ء کے انتخابات میں قدامت پسند پارٹی کو دوبارہ منظم کیا۔ اکتوبر 1951ء کے انتخابات میں قدامت پسند پارٹی کی جیت ہوئی۔ تو دوبارہ وزیر اعظم بنا اور 1955ء میں پیرانہ سالی کے سبب ریٹائر ہو گیا۔

ونسٹن چرچل اعلٰی درجے کا مدبر لیکن انتہائی قدامت پرست سیاست دان تھا۔ دوسری جنگ عظیم میں جرمنی کے شکست میں اس کی مدبرانہ سوچ نے اہم کردار ادا کیا۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ اگر چرچل نہ ہوتا تو شاید آج دنیا کی تاریخ کچھ اور ہوتی۔ دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کے بعد اس نے مغربی طاقتوں کو سوویت یونین کو ختم کرنے پر اکسایا لیکن امریکی صدر روزویلٹ نے، عالمی رائے عامہ کے خوف سے اس کی سخی سے مخالفت کی۔ آخر دم تک برطانوی نوآبادیوں کی آزادی کی مخالفت کرتا رہا۔ مصوری سے خاص شغف تھا۔ کئی کتابوں کا مصنف ہے۔ جن میں تاریخ جنگ عظیم دوم دو جلدوں کی صورت میں شائع ہو چکی ہے۔ 1953ء میں اسے ادب کا نوبیل انعام دیا گیا۔

’’V‘‘یعنی وکڑی کا نشان بھی چرچل ہی کی دین ہے۔

چرچل سخت متعصب شخص تھا، فلسطینی قوم کو اپنے ملک فلسطین سے بے دخل کرنے اور امریکی مقامی باشندوں کے مغربی استحصال پر چرچل کا بیان:[30]

"میں یہ تسلیم نہیں کرتا کہ کتا اپنے ڈربہ کا مالک ہوتا ہے خواہ وہ اس ڈربے میں کافی عرصے سے رہ رہا ہو۔ مثال کے طور پر میں یہ تسلیم نہیں کرتا کہ امریکا میں قدیم باسیوں (ریڈ انڈین) یا آسٹریلیا کے کالے قدیم باسیوں کے ساتھ کوئی بڑی زیادتی ہوئی ہے۔ میں یہ تسلیم نہیں کرتا کہ ایک طاقتور نسل، ایک بہتر نسل یا ایک عقل مند نسل نے آ کران کی زمین پر قبضہ کر لیا تو کوئی ظلم ہوا۔"

"I don't admit that the dog in the manger has the final right to the manger, even though he may have lain there for a very long time. I don't admit, for instance, that a great wrong has been done to the Red Indians of America, or the black people of Australia. I don't admit that a wrong has been done to those people by the fact that a stronger race, a higher grade race, or, at any rate, a more worldly-wise race, to put it that way, has come in and taken their place."

1943کے بنگال کے قحط کے بارے میں ونسٹن چرچل نے کہا تھا

"مجھے ہندوستانیوں سے نفرت ہے۔ یہ جنگلی لوگ ہیں اور ان کا مذہب بھی جنگلی ہے۔ قحط ان کی اپنی غلطی ہے کیونکہ وہ خرگوشوں کی طرح آبادی بڑھاتے ہیں"۔ (حالانکہ بنگال کا قحط برطانیہ کا سوچا سمجھا منصوبہ تھا۔[31])

Talking about the Bengal famine in 1943, Churchill said: “I hate Indians. They are a beastly people with a beastly religion. The famine was their own fault for breeding like rabbits.”[32]

چرچل نے پشتون قبائل کے خلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کی منظوری دی تھی۔

In fact, the warlike Pashtun tribes along the Durand Line, the artificial border between Pakistan and Afghanistan imposed by the British colonialists, have been on the warpath since the 19th Century. Winston Churchill even approved the use of poison gas on the unruly tribesmen.[33]

ہندوستان کی آزادی سے پہلے چرچل نے یہ بیان دیا تھا۔

"Indians are fit to be ruled, they can never be rulers, if we leave them to rule themselves the country will disintegrate in less than 20 years"۔[34]

“If independence is granted to India, power will go to the hands of rascals, rogues, freebooters; all Indian leaders will be of low caliber and men of straw. They will have sweet tongues and silly hearts. They will fight amongst themselves for power and India will be lost in political squabbles. A day will come when even air and water will be taxed in India.”[35]

اسلام کے بارے میں اس نے کہا تھا کہ

“How dreadful are the curses which Mohammedanism lays on its votaries! Besides the fanatical frenzy, which is as dangerous in a man as hydrophobia in a dog, there is this fearful fatalistic apathy. The effects are apparent in many countries. Improvident habits, slovenly systems of agriculture, sluggish methods of commerce, and insecurity of property exist…”

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب Winston Churchill — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
  2. ^ ا ب http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb119836090 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  3. ^ ا ب Winston Leonard Spencer (Lord) Churchill
  4. ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6pr85g0 — بنام: Winston Churchill — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  5. ^ ا ب NE.se ID: https://www.ne.se/uppslagsverk/encyklopedi/lång/winston-s-churchill — بنام: Winston Churchill — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Nationalencyklopedin
  6. ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/2194 — بنام: Winston Leonard Spencer Churchill — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  7. ^ ا ب Babelio author ID: https://www.babelio.com/auteur/wd/42789 — بنام: Winston Churchill — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  8. http://www.britishpathe.com/video/winston-85-not-out/query/clementine
  9. http://www.express.co.uk/news/history/554733/Sir-Winston-Churchill-State-Funeral-50-Anniversary-Wartime-Prime-Minister
  10. http://www.nytimes.com/learning/general/onthisday/big/0114.html
  11. ^ ا ب عنوان : Kindred Britain
  12. پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p10620.htm#i106196 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 اگست 2020
  13. مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.thegazette.co.uk/London/issue/28129/data.pdf — صفحہ: 2936 — شمارہ: 28129
  14. مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.thegazette.co.uk/London/issue/28129/data.pdf
  15. https://cs.isabart.org/person/15668 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
  16. مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.bartleby.com/lit-hub/library — عنوان : Library of the World's Best Literature
  17. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb119836090 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  18. کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/21982819
  19. مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.thegazette.co.uk/London/issue/26600/data.pdf — اخذ شدہ بتاریخ: 18 مارچ 2021 — صفحہ: 1001 — شمارہ: 26600
  20. مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.thegazette.co.uk/London/issue/27799/data.pdf — اخذ شدہ بتاریخ: 18 مارچ 2021 — صفحہ: 3866 — شمارہ: 27799
  21. https://www.forces.net/heritage/history/officer-cadet-lieutenant-colonel-winston-churchill-british-army — اخذ شدہ بتاریخ: 20 مارچ 2021
  22. http://www.ceskenoviny.cz/zpravy/seznam-osobnosti-vyznamenanych-letos-pri-prilezitosti-28-rijna/1140646
  23. http://www.hrad.cz/cs/pro-media/tiskove-zpravy/8465.shtml
  24. The Nobel Prize in Literature 1953 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اپریل 2014 — ناشر: نوبل فاونڈیشن
  25. https://www.nobelprize.org/nobel_prizes/about/amounts/
  26. مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.thegazette.co.uk/London/issue/32766/data.pdf — اخذ شدہ بتاریخ: 17 مارچ 2021 — صفحہ: 8017 — شمارہ: 32766
  27. مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.thegazette.co.uk/London/issue/32766/data.pdf
  28. نوبل انعام شخصیت نامزدگی آئی ڈی: https://www.nobelprize.org/nomination/archive/show_people.php?id=1797 — ناشر: نوبل فاونڈیشن
  29. "Churchill's mother was Jewish"۔ 09 اپریل 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اپریل 2017 
  30. ADC[مردہ ربط]
  31. بنگال کا 1943ء کا قحط درحقیقت سوچا سمجھا قتل عام کا منصوبہ تھا
  32. 5 of the worst atrocities carried out by the British Empire
  33. Trump Takes on Pakistan[مردہ ربط]
  34. What were the compelling reasons for the British to free India (and other colonies) after the Second World War?
  35. The Future Of The Third World