بابا قطب عالم شاہ بخاری انھیں قطب کراچی بھی کہا جاتا ہے۔

بابا قطب عالم شاہ کا اصل نام سید عبد الوہاب شاہ اورلقب پیر قطب اور عالم شاہ تھے۔

ولادت

ترمیم

قطب عالم شاہ بخاری13 رجب المرجب 999ھ کو ا چ شریف ضلع بہاولپور پنجاب میں پیدا ہوئے۔

تعلیم و تربیت

ترمیم

ابتدائی تعلیم والد گرامی حامد علی شاہ بخاری سے حاصل کی جن کا سلسلہ نسب مخدوم جہانیاں جہاں گشت سے جاملتا ہے۔ ابتدائی بیعت بہ عمر 17 برس سلسلہ سہروردیہ میں والد گرامی سے کی اور 8 برس کی عمر میں قرآن پاک حفظ کیا۔ جب آپ 21 سال کے تھے تو والدگرمی نے خرقہء د ستار عطار کی اور اشاعت دین کا حکم دیا ۔

سیرت و فضائل

ترمیم

آپ بڑے فیاض، سخی، صاحب تصرف اور ولی کامل تھے ساحل سمند ر پر آباد ایک چھوٹی سی بستی تھی جہاں لوگوں کا پیشہ سمندری قزاقی تھا۔ آپ کی تبلیغ، حسن اخلاق اور دعا سے وہ لوگ مسلمان ہو کر توبہ تائب ہوئے۔ بعد آپ ساحل سمندر سے اُٹھ کر بستی کے اطراف کے لیے نکلے تو موجود ہ آرا م باغ کے علاقے میں پہنچے۔ جہاں اس زمانے میں ہندوئوں کا مندر اور دھرم شالہ واقع تھا اور سندھ و ہند سے ہنگلاج (بلوچستان ) جانے والے ہندو یہاں لازمی حاضری دیا کرتے تھے۔ ان کا عقیدہ تھا کہ ’’رام ‘‘ نے ہنگلاج جاتے ہوئے یہاں قیام کیا تھا، برسوں تک یہ جگہ ’’رام بسرام سیج شالہ‘‘ کہلاتی تھی۔ قیام پاکستان کے بعد جب دہلی کے آرام باغ کو رام باغ کا نام دیا گیا تو یہ جگہ بھی رام باغ سے آرام باغ قرار پائی۔ جب بابا عالم شاہ نے اس مقام پر موجود چشمے سے وضو کرنا چاہا تو ابتداً ہندوئوں نے انھیں روکا اس لیے آپ رحم کھا کروہاں سے اُٹھے اور چند فرلانگ دوربائیں سمت واقع اس میدان میں آکر قیام فرمایا جہاں اس زمانے میں درختوں کا جھنڈ واقع تھا۔ بابا عالم شاہ بخاری جنہیں ان کے عقیدت مند قطب عالم قطب کراچی کہہ کر پکارتے ہیں۔ سندھ مدرسۃ الاسلام کے بانی حسن علی آفندی کو قطب عالم سے خصوصی لگاؤ تھا اور جب علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا ایک وفد جس میں راجا صاحب محمود آباد اور دیگر شامل تھے کراچی پہنچا تو اسے بطور خاص مزار عالم شاہ بابا پر لے جایا گیا۔

وفات

ترمیم

25 ربیع الثانی 1046ھ بمطابق ستمبر 1636ء میں وفات پائی۔ آپ کا مزار عیدگاہ مقابل جامع کلاتھ مارکیٹ ایم اے جناح روڈ کراچی میں واقع ہے اور مرجع خاص و عام ہے۔ آج بھی آپ کا مزار سطح زمین سے کم و بیش 7 فٹ نیچے ہے۔[1][2]

حوالہ جات

ترمیم