قلعہ الموت (فارسی: الموت) (معنی: عقاب کا آشیانہ) بحیرہ قزوین کے نزدیک صوبہ قزوین، ایران میں ایک پہاڑی قلعہ تھا۔ یہ موجودہ تہران، ایران سے قریبا 100 کلومیٹر (60 میل) کے فاصلے پر ہے۔ اسماعیلی فرقے کے حسن الصباح کی قیادت میں یہ دہشت پسند اور خفیہ جماعت حشاشین (Assassins) کا مرکز رہا۔ اس جماعت کا خاتمہ ہلاکو خان کے ہاتھوں ہوا۔ جس نے قلعہ الموت کو فتح کرکے حسن الصباح کے آخری جانشین رکن الدین کو گرفتار کر لیا اور ہزاروں فدائیوں کو بڑی بے رحمی سے قتل کر دیا۔

قلعہ الموت
Alamut Castle
الموت
قلعہ الموت
عمومی معلومات
قسمقلعہ
مقامالموت
شہر یا قصبہمعلم کلایہ
ملکایران
تکمیل602ء

الموت کے اسماعیلی حکمران

ترمیم
  • حسن بن صباح - (1090–1124)
  • کیا بزرگ امید - (‎(1124–1138
  • محمد بزرگ امید - (‎(1138–1162
  • امام حسن علی ذکره السلام - (1162–1166)
  • امام نور الدین محمد - (1166–1210)
  • امام جلال الدین حسن - (1210–1221)
  • امام علاء الدین محمد - (1221–1255)
  • امام رکن الدین خورشاه - (1255–1256)

تصاویر

ترمیم

مزید دیکھیے

ترمیم