قلعہ مستوج مستوج شہر ، خیبر پختونخواہ ، پاکستان میں ایک قلعہ ہے ۔ چترال کی تحصیل مستوج میں 18ویں صدی میں تعمیر کیا گیا۔یہ قلعہ شندور پاس کے قریب دریائے یارخون اور دریائے مستوج کے سنگم پر ایک سطح مرتفع پر واقع ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ قلعہ کٹور خاندان نے1780ء میں تعمیر کروایا تھا جبکہ 1830ءمیں اس کے کچھ حصوں کی ازسرنو تعمیر کی گئی۔ تاہم 1920ء کی دہائی میں اس کی ایک بار پھر تعمیر نو کی گئی۔[1]

قلعہ تین حصوں میں تقسیم تھا، ایک میں انگریز افسروں کی رہائش گاہیں اور بیرکیں تھیں، دوسرا حصہ باغ پر مشتمل تھا جبکہ تیسرے حصے میں شہزادے ( مہترِ چترال کا بیٹا) کی رہائش تھی۔ اس کے علاوہ اس میں جیل، مسجد اور دفاتر بھی تھے۔ 1895ء کے دوران اس علاقے میں ہونے والی محازآرائی میں یہ قلعہ جندولی اور انگریز رجمنٹ کے درمیان محاذ آرائی کا گڑھ رہا۔ اب اس کے اندر ایک ہوٹل بنا ہوا ہے۔[2]

حوالہ جات

ترمیم