شندور دنیا کا بلند ترین پولوگراؤنڈ کے طور پر مشہور ہے جہاں پر ہر سال گلگت بلتستان اور چترال کی ٹیموں کے درمیان پولو کا مقابلہ دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے سیاح جولائی کو شندور کا رخ کرتے ہیں۔ شندور میں دو بڑی جھیلیں بھی ہیں۔ ایک جھیل ماحوران پال پولوگراؤنڈ کے پاس واقع ہے اور دوسری جھیل مشہور زمانہ مس جنالی کے پاس واقع ہے۔

شندور
Shandur Lake
مقامغذر، گلگت بلتستان,
متناسقات35°59′44″N 72°36′42″E / 35.9956029°N 72.6116242°E / 35.9956029; 72.6116242متناسقات: 35°59′44″N 72°36′42″E / 35.9956029°N 72.6116242°E / 35.9956029; 72.6116242
قسمکھڑے پانی کی جھیل, زخیرہ
بنیادی داخلی بہاودریائے غذر/ دریائے سندھ
طاس ممالکGilgit Baltistan
زیادہ سے زیادہ لمبائی2 کلومیٹر (6,600 فٹ)
زیادہ سے زیادہ چوڑائی0.754 کلومیٹر (2,470 فٹ)
سطحی رقبہ98 acre (40 ha)
زیادہ سے زیادہ گہرائی80 فٹ (24 میٹر)
منجمدNovember to April
آبادیاںوادی گولاغمولی

شندور گلگت بلتستان کے ضلع غذر اور خیبر پختونخوا کے ضلع چترال کے بالکل درمیان واقع ہونے کی وجہ سے ہمیشہ اختلاف اور جھگڑوں کے علاؤہ سیاسی اداکاروں کا بھی ایک محور رہا ہے۔

حدود اربعہ ترمیم

ضلع غذر کے نقشے پر شندور مغرب کی سمت اور چترال کے نقشے پر مشرق کی سمت میں واقع ہے۔ طبعی لحاظ سے شندور پانچ حصوں پر مشتمل ہے۔ پہلا حصہ غوݯھار کہلاتا ہے۔دوسرا حصہ زنگیان شال کے نام سے پہچانا جاتا ہے۔  تیسرا حصہ جھیل کے اطراف کا میدانی علاقہ ہے جو جسے پنجی لشٹ کہتے ہیں چوتھا حصہ مڑان شال کہلاتا ہے جو جھیل کے مشرق میں ہے۔ پانچواں حصہ اشپیر زوم کہلاتا ہے۔

وجہ تسمیہ ترمیم

شندور کی وجہ تسمیہ کے حوالے سے کافی آرا پائے جاتے ہیں۔ یہاں کے مقامی بزرگوں کے بقول شندور کو زمانہ قدیم میں شاہانن دور کہا جاتا تھا جس کا مطلب ہے بادشاہوں کا گھر۔ چونکہ مقامی حاکم، مہتر اور راجاگان یہاں آکر پڑاؤ ڈالتے تھے اور پولو بھی کھیلا کرتے تھے۔ ایک اور روایت کے مطابق شندور کو پرانے زمانے میں شاوانانن دور سے بھی جانا جاتا تھا۔ کھوار زبان میں شاوانانن دور پریوں کے مسکن یا پریوں کے گھر کو کہا جاتا ہے۔

پولو کا آغاز ترمیم

شندور میں زمانہ قدیم سے پولو کھیلنے کا رواج رہا ہے۔ غذر اور چترال کے مقامی لوگ جب گرمیوں میں اپنے مال مویشی لے کر شندور آتے تو ساتھ کسی کھلے میدان میں پولو بھی کھیلتے تھے۔ رسمی طور پر شندور میں پولو کا آغاز اس وقت ہوا جب گلگت بلتستان کے انگریزی پولیٹیکل ایجنٹ لفٹننٹ کرنل ایویلین ہے کاب (جسے مقامی لوگ کاب صاب کہتے ہیں) نے شندور پر ایک مہا پولوگراؤنڈ بنانے کا حکم صادر فرمایا۔ پولوگراؤنڈ کی تعمیر کا یہ حکم کوہ غذر کے چارویلو اعلیٰ نیت قبول حیات کاکاخیل کو ملا تھا[1][2][3] جنھوں نے اپنے حدود میں رہنے والے لوگوں کو کثیر تعداد میں جمع کیا اور یوں پولوگراؤنڈ کی تعمیر کا کام چند دنوں سے ایک مہینے کے قلیل عرصے میں مکمل ہوا۔ اس پولوگراؤنڈ کو۔مس جنالی کا نام دیا گیا[1]۔ کرنل کاب اس کام سے متاثر ہوئے اور کسی انعام کی پیش کش کی جسے چاوریلو نیت قبول حیات کاکاخیل نے مسترد کر دیا۔ مگر کاب کی زد کی وجہ سے چارویلو نیت قبول حیات نے انعام کو اجتماعی مفاد میں لینے لیے مطالبہ کیا کہ انگلستان سے ٹھنڈے پانی کی مچھلی ٹراؤٹ وافر مقدار میں لاکر دریائے غذر اور متصل جھیلوں میں ڈال دیا جائے[4]۔ یہ مطالبہ پورا ہوا اور یوں اس نسل کی مچھلی نے نقل مکانی کرکے ضلع غذر کی بیشتر جگہوں تک پہنچ گئی۔ اور یوں سیاحوں کے لیے بھی پولو میچ دیکھنے کے لیے ایک بڑے گراونڈ کے علاؤہ کھانے کے لیے مچھلی کی ایک بہترین نسل بھی پیدا ہو گئی۔

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب https://www.express.pk/story/893306
  2. "آرکائیو کاپی"۔ 25 اگست 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2022 
  3. "آرکائیو کاپی"۔ 25 اگست 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2022 
  4. https://dunya.com.pk/index.php/special-feature/2017-08-02/19204