قومہ کا معنی کھڑا ہونا ہے۔ نماز میں رکوع کے بعد کھڑا ہونے کی حالت کو قومہ کہا جاتا ہے۔ یہ نماز کا ایک رکن ہے۔[1]

  • «سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ» کہتے ہوئے رکوع سے اُٹھنے اور پھر «رَبَّنَا وَلَكَ الحَمْدُ» یا «رَبَّنَا وَلَكَ الحَمْدُ حَمْدًا كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ» کہہ کر سجدے میں چلے جانے کو قومہ کہا جاتا ہے
  • قومہ میں رُکوع سے اٹھتے وقت ہاتھ لٹکانا سنت ہے [2]
  • رُکوع سے اُٹھنے میں سَمِعَ اللہُ لِمَنْ حَمِدَہ اور سیدھے کھڑے ہو جانے کے بعد رَبَّنَا لَکَ الْحَمْد کہنا سنت ہے[3]
  • مُنْفَرِد (يعنی تنہا نماز پڑھنے والے) کے لیے دونوں کہنا سنّت ہے۔[4] رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدکہنے سے بھی سنّت ادا ہو جاتی ہے مگر رَبَّنَا کے بعد وَ ہونا بہتر ہے اَللّٰھُمَّ ہونا اس سے بہتر اور دونوں ہونا اور زِيادہ بہتر ہے۔ يعنی اَللّٰھُمَّ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْد کہئے۔[5]

حوالہ جات ترمیم

  1. بہارشریعت،امجد علی اعظمی حصہ3،ص86
  2. عالمگيری، ج 1 ص 73
  3. دُرِّمُختار، ج2ص 247
  4. بہارِشریعت ،حصّہ 3 ص 95
  5. دُرِّمُختار، ج2ص 246