قومی زبان انجمن ترقی اردو پاکستان کا ماہانہ مجلہ ہے۔

مدیرڈاکٹر یاسمین سلطانہ فاروقی

زاہدہ حنا, واجد، ڈاکٹر ذوالقرنین شاداب احسانی (مجلسِ مشاوعت)

سید عابد رضوی (مدیرِ منتظم)
سابقہ مدیرانمولوی عبد الحق, پیرحسام الدین راشدی, مشفق خواجہ

ڈاکٹر جمیل جالبی، جمیل الدین عالی,ادیب سہیل، آفتاب احمد خان

نور الحسن جعفری ، سید شبیر علی کاظمیم ممتاز احمد خان، ڈاکٹر فاطمہ حسن
شعبہعلمی و ادبی جریدہ
دورانیہابتداََ : روزنامچہ ــــ موجودہ اشاعتیں : ماہانہ
ملکپاکستان کا پرچم پاکستان
مقام اشاعتکراچی
زباناردو

تاریخ ترمیم

اس کا اجرا کو ایک صدی کا عرصہ بیت چکا ہے۔ بابائے اردو مولوی عبد الحق نے اورنگ آباد سے انجمن ترقی اردو کے زیرِ اہتمام 1921ء سے اس کی اشاعت و نظامت کا آغآز کیا اور اس میں انجمن کی سرگرمیوں کی خبروں کے ساتھ ساتھ اعلیٰ پائے کے علمی، تحقیقی اور ادبی مضامین شائع کیے جانے لگے۔ تقسیمِ ہند کے بعد 1948ء میں جب بابائے اردو ہجرت کر آئے تو اس کی اشاعت کراچی سے ہونے لگی۔

قومی زبان کراچی کا آغاز ترمیم

تقسیمِ ہند کے فورا بعد ہندوستان میں فرقہ ورانہ فسادات اور بلووں میں انجمن ترقی اردو کا دفتر نذرِ آےش ہوا تو دیگر قیمتی کتب اور علمی و تحقیقی خزینوں کے ساتھ مجلہ قومی زبان کا بھی بہت سا محفوظ کردہ رہکارڈ ضائع ہو گیا۔ تاہم جب اس وقیع مجلے کو مولوی عبدالحق نے 1948ء سے کراچی سے از سرِ نو باقاعدگی سے شائع کرنا شروع کیا۔ علمی مواد کی فراہمی و اشاعت میں یہ مجلہ سب سے آگے رہا۔ اس کا بنیادی مقصد ادب اور متعلقاتِ ادب کو آگے بڑھاتا رہا ہے۔۔ یہ مجلہ اب تک جاری ہے۔

قومی زبان، کراچی کے مدیران و معاونین ترمیم

مجلہ قومی زبان جب سے کراچی سے شائع ہونا شروع ہوا ہے اس کی مجلسِ ادارت کو ہمیشہ نامور ادہبوں، شعرا اور محققین کی معاونت حاصل رہی۔۔۔۔۔۔ بطور مدیر ڈاکٹر مولوی عبدالحق کے بعد سے کے نام اس مجلے سے وابستہ رہے۔

  1. ڈاکٹر نیاز فتح پوری۔
  2. ڈاکٹر مشفق خواجہ[1]
  3. جمیل الدین عالی[2]
  4. محترمہ ادا جعفری
  5. سید شبیر علی کاظمی[3]
  6. دیب سہیل [4]
  7. ممتاز احمد خان[5]
  8. ڈاکٹر فاطمہ حسن
  9. ڈاکٹر ثروت رضوی

موجودہ مدیرہ ڈاکٹر یاسمین سلطانہ فارقوی ہیں۔۔ سید عابد رضوی منتظم مدیر و خازنِ انجمن کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ جب کہ مجلسِ مشاورت زاہدہ حنا صاحبہ، واجس جواد صاحب اور پروفیسر ڈاکٹر شاداب احسانی شامل ہیں۔

قومی زبان، کراچی کے خاص نمبرز کی اشاعت ترمیم

انجمن ترقیِ اردو کی روایت رہی ہے کہ اردو دنیا کی مایہ ناز شخصیات کی وفات پر اشاعتِ خاص کا اجرا کرے۔ پاکستان میں اس کا آغاز 1961ء میں بابائے اردو مولوی عبدالحق کے انتقال کے بعد ان کے لیے ”قومی زبان“ کے خاص شمارے کا اہتمام کیا گیا جس میں اُس وقت کی بلند پایہ ادبی شخصیات قدرت اللہ شہاب، مولانا عبدالماجد دریابادی، رشید احمد صدیقی، رئیس امروہوی اور نصر اللہ خاں سمیت کئییی نابغۂ روزگار ہستیوں نے باباے اردو کی حیات و خدمات پر خراجِ عقیدت پیش کیا تھا۔ اس پہلے خاص نمبر کے بعد سے اب تک شائع ہونے والے مجلوں کی تفصیل کچھ اس طرح سے ہے۔

  1. بابائے اردو مولوی عبدالحق نمبر: ماہِ اگست کے شمارے ( 1961، 1962، 1963، 1966، 1967ء)
  2. شاہد دھلوی نمبر ( جولائی 1967ء)
  3. غالب نمبر ( فروری اور مارچ 1969ء)
  4. قائداعظم نمبر ( 1976)
  5. پیر حسام الدین راشدی نمبر ) دسمبر1982ء )
  6. اختر حسین نمبر) جولائی 1984ء )،
  7. شبیر علی کاظمی نمبر ( مئی 1984ء )
  8. شان الحق حقی نمبر(جنوری2000ء )،
  9. مشفق خواجہ نمبر (فروری2000ء )
  10. انجمن ترقیِ اردو کا صد سالہ نمبر( فروری2003ء)،
  11. علامہ اقبال نمبر ( اپریل 2003ء)،
  12. احمد ندیم قاسمی ( جولائی2004ء )،
  13. قرۃ العین حیدر نمبر(فروری 2008ء )،
  14. فیض نمبر ( جولائی 2011 ء ) [6]
  15. جمیل الدین عالی نمبر )مئی2014 ء )،
  16. اسلم فرّخی نمبر)نومبر 2016ء )
  17. مشتاق احمد یوسفی نمبر) دسمبر2018ء )،
  18. ڈاکٹر جمیل جالبی نمبر (اکتوبر 2019ء )
  19. میر تقی میر نمبر ( اکتوبر 2023ء)

اس کے علاوہ علمی و ادبی شخصیات کی وفات پر وقتاً فوقتاً قومی زبان میں گوشے“ بھی مختص کیے گئے۔

حوالہ جات ترمیم