لالہ ہنس راج
لالہ ہنس راج (انگریزی: Mahatma Hansraj)، (19 اپریل 1864 – 14 نومبر 1938)، جنہیں ان کے مداح مہاتما ہنس راج کے نام سے بھی جانتے ہیں، آریہ سماج کے رہنما، ماہر تعلیم اور صحافی تھے۔
لالہ ہنس راج | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | 19 فروری 1864ء |
تاریخ وفات | 14 نومبر 1938ء (74 سال) |
عملی زندگی | |
پیشہ | ماہر تعلیم ، حریت پسند |
درستی - ترمیم |
جموں و کشمیر میں سیاسی سرگرمی
ترمیمجموں و کشمیر کے مہاراجا رنبیر سنگھ نے زمامِ اقتدار اپنے ہاتھ میں لی تو اسی زمانے میں برطانوی ہند میں تحریک آزادی ہند کی ہوا بھی چلی۔ اس ہوا کو اپنے تخت وتاج کے لیے بغاوت کی آندھی تصور کر کے دیگر راجا مہاراجاؤں کی طرح انھوں نے صحافت اور قلمی پلیٹ فارم کو اپنے لیے پیامِ اجل سمجھا، اس لیے ادب اور صحافت کی سرپرستی سے اپنا ہاتھ کھینچ لیا تو قلم و قرطاس کا دم بھی گھٹنے لگا۔ اس کے باوجود مذہبی تبلیغ اور سماجی اصلاح کے نام پر جموں میں ہی مہاجن سبھا نے 1906 ء اور 1916ء کے درمیان ’’ڈوگرا گزٹ‘‘ کے نام سے اپنا اردو اخبار شائع کیا۔1908 ء میں اسی سبھا نے لالہ ہنس راج مہاجن کی ادارت میں’’نِتی پترا‘‘ کے نام سے ایک اور اردو اخبار شائع کیا۔ مہاراجی حکومت نے ان اخبارات کی اجازت اس شرط پر دی تھی کہ ان میں کسی بھی نوع کی سیاسی خامہ فرسائی نہ ہوگی اور نہ یہ امورِ سلطنت و انتظامیہ پر کوئی تبصرہ یا رائے دیں گے۔ [1]