لاہور کرانیکل (اخبار)

1849ء میں لاہور سے شائع ہونے والا انگرزی ہفت روزہ اخبار

لاہور کرانیکل 1849ء میں لاہور سے جاری ہونے والا انگریزی ہفت روزہ اخبار تھا۔ اس اخبار کا اجرا پنجاب کے مورخ سید محمد لطیف کے والد سید محمد عظیم نے کیا۔ یہ اخبار انگریزوں کے مفادات کا پاسبان و ترجمان تھا۔ جنگ آزادی ہند 1857ء میں اس نے حریت پسندوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف خوب زہر اگلا۔ پنجاب کے لیٹننٹ گورنر سر چارلس ایچی سن نے سید محمد عظیم کے متعلق لکھا ہے:

لاہور کرانیکل
قسمروزنامہ
مدیرسید محمد عظیم
آغاز1849ء
زبانانگریزی
اختتام1867ء
صدر دفترلاہور، صوبہ پنجاب (برطانوی ہند)
بطور صحافی اس نے چالیس سال سے زیادہ عرصہ تک کام کیا ہے۔ اس نے 1849ء میں لاہور کرانیکل جاری کیا اور کچھ عرصہ بعد پنجابی نکالا، جو سب سے پہلا ورنیکلر اخبار تھا۔ اس نے پنجاب میں سب سے پہلے صحافت کی داغ بیل ڈالی۔ چوں کہ وہ حکومت کے مقاصد اور اغراض کو بہت اچھی طرح سمجھتا تھا۔ اس لیے صوبے کے ممتاز افراد اس کی عزت کرتے تھے۔[1]

اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لاہور کرانیکل کا اجرا انگریز افسروں کے ایماء پر ہندوستان میں برطانوی حکومت کے مقاصد کی تکمیل کے لیے ہوا تھا۔ 1867ء میں لاہور کرانیکل کی مالی حالت خراب ہو گئی اور اسے لاہور سے جاری ہونے والے دوسرے انگریزی اخبار انڈین پبلک اوپینین میں ضم کر دیا گیا۔[2]

لاہور کا پہلا انگریزی اخبار ویکلی لاہور کرانیکل 1849ء میں منشی محمد عظیم نے جاری کیا تھا جو تاریخ لاہور کے مولف اور انگریز دور کی ماتحت عدلیہ کے جج سید محمد لطیف کے والد تھے منشی سید محمد عظیم نے پرنٹنگ پریس بھی لگایا تھا اور ہفتہ وار پنجابی اخبار بھی جاری کیا تھا ، لاہور کرانیکل 1867ء میں بند ہو گیا تھا،

حوالہ جات ترمیم

  1. ڈاکٹر مسکین علی حجازی، پنجاب میں اردو صحافت، مغربی پاکستان اردو اکیڈمی لاہور، 1995ء، ص 92
  2. ڈاکٹر مسکین علی حجازی، پنجاب میں اردو صحافت، مغربی پاکستان اردو اکیڈمی لاہور، 1995ء، ص 93