لوبیا
لوبیا[1] ايك بيج ہے جو پھولوں والے پودوں کے گھرانے فاباسائ کی نسلوں میں سے ایک ہے ،[2] جسے انسان یا جانوروں کے کھانے کے ليے سبزیوں کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ انھیں بہت سے مختلف طریقوں سے پکایا جاتا ہے مثلا ابال كر يا تل كر يا شوربا دار بنا كر، اس كا استعمال پوری دنیا میں روایتی پکوان ميں ہوتا ہے۔[3]
اصطلاحات
ترمیملفظ "بین" كا عام استعمال 12 ویں صدی سے پہلے سے ہی مغربی جرمنی کی زبانوں میں موجود ہیں۔[4]یورپ اور امریکا کے مابيں کولمبیئن دور کے رابطے کے بعد اس لفظ کا استعمال عام سیم اور رنر بین كی پھلی سے پیدا ہونے والی بیج تک بڑھا دیا گیا تھا۔اسی طرح کے بہت سے دوسرے بیجوں جیسے سویابین ، مٹر ، لوبيا، بورا یہاں تک کہ ہلکے سے مماثلت رکھنے والے پھلياں جیسے کافی پھلیاں ارنڈی لوبیا اور کوکو پھلياں پر بھى اس اصطلاح كا اطلاق ہوتا ہے۔ان پھليوں كے بيجوں كااستعمال دال كے طور پر كيا جاتا ہے۔
کاشت
ترمیملوبیا موسم گرما ميں كاشت كى جاتى ہے كيونكہ يہ موسم گرما کی فصل ہے اسے اگنے کے لیے گرم درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس كى كاشت ميں تقريبا 55-60 دن لگ جاتے ہيں جو بيج بونے سے لے كر كٹائى تك كا وقت ہے جیسے جیسے پھلیاں پھلی تیار ہوتی ہیں ، وہ زرد ہو جاتی ہیں اور خشک ہوجاتی ہیں اور اندر کی پھلیاں سبز رنگ سے اپنے پختہ رنگ میں تبدیل ہوجاتی ہیں۔
غذائی اجزاء
ترمیملوبیا میں پروٹین ، کاربوہائیڈریٹ ، فولیٹ اور آئرن کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ بين ميں فائبر اور گھلنشيل فائبربھى زيادہ مقدار ميں ہوتا ہے، ايك كپ پكے ہوئے بين ميں 9 سے 13 گرام فائبر ہوتا ہے،گھلنشیل فائبر خون کے کولیسٹرول کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔[5]