لکشمی پرساد دیوکوٹا

نیپالی شاعر اور ادیب

لکشمی پرساد دیوکوٹا نیپالی شاعر ، ڈراما نگار اور ناول نگار تھے۔ نیپالی ادب میں انھیں مہاکوی کے لقب سے نوازا گیا ، وہ سنہری دل کے شاعر کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں۔ انھیں نیپال کی سب سے بڑی اور قدآور ادبی شخصیت سمجھا جاتا ہے۔ [1] [2]

ان کی بہترین تحریروں میں مونا مدن، سولوچنا ، کنجنی ، بھکاری اور شکنتلا شامل ہیں۔

ابتدائی زندگی ترمیم

لکشمی پرساد دیوکوٹا (13 نومبر 1909) لکشمی پوجا کی رات کٹھمنڈو میں والد تل مادھو دیوکوٹا اور والدہ امر راجی لکشمی دیوی کے ہاں پیدا ہوئے [3] ۔ ان کے والد سنسکرت کے محقق تھے، لکشمی پرساد نے  والد کی سرپرستی میں بنیادی تعلیم حاصل کی۔ لکشمی پرساد نے اپنی باقاعدہ تعلیم دربار ہائی اسکول سے شروع کی جہاں سنسکرت انشاپردازی اور انگریزی دونوں کی تعلیم حاصل کی۔ 17 سال کی عمر میں پٹنہ سے میٹرک کرنے کے بعد تری چندرا کالج سے قانون اور آرٹ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ مالی مشکلات کی وجہ سے وہ ماسٹر کرنے کی خواہش پوری نہ کر سکے [4] [5] ۔

اپنی گریجویشن کے ایک عشرے کے بعد انھوں نے وکالت کی مشق شروع کی۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ تری چندرا کالج اور پدما کنہیا کالج میں پڑھاتے بھی رہے۔

لکشمی پرساد دیوکوٹا لکشمی پرساد دیوکوٹا نیپالی شاعر ، ڈراما نگار اور ناول نگار تھے۔ نیپالی ادب میں انھیں مہاکوی کے لقب سے نوازا گیا ، وہ سنہری دل کے شاعر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ انھیں نیپال کی سب سے بڑی اور مشہور ادبی شخصیت سمجھا جاتا ہے۔ [1] [2]

ان کی بہترین تحریروں میں مونا مدن، سولوچنا ، کنجنی ، بھکاری اور شکنتلا شامل ہیں۔

ابتدائی زندگی ترمیم

لکشمی پرساد دیوکوٹا (13 نومبر 1909) لکشمی پوجا کی رات کٹھمنڈو میں والد تل مادھو دیوکوٹا اور والدہ امر راجی لکشمی دیوی کے ہاں پیدا ہوئے [3] ۔ ان کے والد سنسکرت کے محقق تھے، لکشمی پرساد نے  والد کی سرپرستی میں بنیادی تعلیم حاصل کی۔ لکشمی پرساد نے اپنی باقاعدہ تعلیم دربار ہائی اسکول سے شروع کی جہاں سنسکرت انشاپردازی اور انگریزی دونوں کی تعلیم حاصل کی۔ 17 سال کی عمر میں پٹنہ سے میٹرک کرنے کے بعد تری چندرا کالج سے قانون اور آرٹ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ مالی مشکلات کی وجہ سے وہ ماسٹر کرنے کی خواہش پوری نہ کر سکے [4] [5] ۔

اپنی گریجویشن کے ایک عشرے کے بعد انھوں نے وکالت کی مشق شروع کی۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ تری چندرا کالج اور پدما کنہیا کالج میں پڑھاتے بھی رہے۔

ادبی سفر ترمیم

لکشمی پرساد دیوکوٹا نے ملک میں نیپالی زبان کی جدید رومانوی تحریک شروع کرکے نیپالی ادب میں نئے عہد کی بنیاد رکھی۔ وہ نیپال میں پیدا ہوئے پہلے مصنف تھے جنھوں نے نیپالی ادب میں رزمیہ نظمیں لکھنا شروع کی تھیں۔ لکشمی پرساد نے زبان کے جدید استعمال کے ساتھ نیپالی شاعری کو نئی بلندیوں تک پہنچا دیا۔

जरुर साथी म पागल !

यस्तै छ मेरो हाल ।

म शब्दलाई देख्दछु !

दृश्यलाई सुन्दछु !

बासनालाई संबाद लिन्छु ।

आकाशभन्दा पातालका कुरालाई छुन्छु ।

ती कुरा,

जसको अस्तित्व लोक मान्दैंन

जसको आकार संसार जान्दैन !

ترجمہ:

یقینی طور پر میرے دوست ، میں پاگل ہوں!

یہ میری موجودہ صورت حال ہے۔

میں لفظ دیکھ رہا ہوں!

سنو منظر!

میں خوشبو سے بات چیت کرتا ہوں۔

میں آسمان سے زیادہ پاتال کو چھوتا ہوں۔

وہ چیز،

لوگ جس کے وجود پر یقین نہیں رکھتے

دنیا اس کی ہیئت نہیں جانتی!

مونا مدن نظم ترمیم

لکشمی پرساد نے  نیپالی ادب میں نظم "مونا مدن" تحریر کی جو نیپالی ادب کا بیش قیمت سرمایہ ہے۔ نظم کے پلاٹ میں مدن کی شادی مونا سے ہوتی ہے ، جو اپنی اہلیہ کے احتجاج کے باوجود کھٹمنڈو سے تبت کے لیے روانہ ہو جاتا ہے تاکہ وہاں وہ بہتر ذرائع آمدن ڈھونڈ سکے۔ مدن اپنی نوبیاہتا بیوی کے اصرار کے باوجود سفر پر روانہ ہو جاتا ہے۔ کئی سال بعد جب وہ لوٹ کر واپس آتا ہے تو اس کی بیوی مر چکی ہوتی ہے۔

مونا مدن نیپالی زبان میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والا ادبی کام ہے۔

اس نظم کو لکشمی پرساد دیوکوٹا نے اٹھارہویں صدی کے نیپالی بھاشا کے گیت "جی ویا لا لچھی مدونی" (Ji Waya La Lachhi Maduni) سے متاثر ہو کر جھورے بھاکا دھن میں لکھا جو سنسکرتی روایت سے روگردانی تھی۔

تصانیف ترمیم

ولیم شیکسپیئر کے ڈرامے ہیملٹ کو نیپالی میں ترجمہ کیا۔ اس کے علاوہ چند اہم تحریریں مندرجہ ذیل ہیں:

  • بھلا آدمی
  • کیا نیپال غیر اہم ہے؟
  • لکشمی نبندھا سنگراہا [6]

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب "Mahakavi Laxmi Prasad Devkota, the most famous writer in Nepal" 
  2. ^ ا ب "Our Echoes: Laxmi Prasad Devkota" 
  3. ^ ا ب Muna آرکائیو شدہ 6 دسمبر 2013 بذریعہ وے بیک مشین Being born on the auspicious day of Laxmi pooja(the goddess of wealth), he was regarded as the gift of goddess Laxmi, but in contradiction to it, he became a gift of Saraswati(goddess of knowledge and education).
  4. ^ ا ب http://www.weallnepali.com/sahitya-sumana/laxmi-prasad-devkota-laksmi-prasada-devakota آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ weallnepali.com (Error: unknown archive URL) Muna آرکائیو شدہ 6 دسمبر 2013 بذریعہ وے بیک مشین
  5. ^ ا ب "Gorkhapatra"۔ 06 دسمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  6. MICHAEL HUTT (7 March 2018)۔ "A voice from the past speaking to the present" (بزبان انگریزی)۔ Kathmandu: The Record Nepal۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 فروری 2019