لی چنگ یوئن (انگریزی:Li Ching-Yuen؛چینی:李清云؛روائتی چینی:李清雲؛ پینین:Lǐ Qīngyún) ایک نباتات شناس تھا جو 1933میں فوت ہوا۔ نباتات شناس لی چنگ یوئن کے بارے میں کہاجاتاہے کہ وہ 256سال جیا۔ اس نے کادعویٰ تھا کہ وہ 1736میں پیداہواجبکہ مشتبہ سوابق کی وجہ سے یہ 1677بھی ہو سکتاہے۔
مبینہ طورپرہر دو (197 اور256)سال کاعرصہ اب تک سب سے زیادہ مصدقہ عرصہ (122سال اور164دن)جینے والی فرانسیسی خاتون ژان کالمان کی زندگی کے عرصے سے زیادہ عرصہ ہے۔ لی چنگ یوئن کی تاریخ پیدائش کے بارے میں مصدقہ اطلاعات نہیں ملیں ،تاہم قرائن سے پتہ چلتاہے کہ وہ ایک نباتات شناس، رزمی فنون کاماہر اور ایک شاطر مشیرتھا۔

لی چنگ یوئن
Li Ching-Yuen
(چینی میں: 李清云 ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

معلومات شخصیت
پیدائش متنازع
سیچوان, چنگ سلطنت
وفات مئی 6, 1933
سیچوان, جمہوریہ چین
وجہ وفات پیرانہ سالی   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت چنگ سلطنت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ طبیب نباتی ،  طبیب   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان چینی زبان   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تفسیری عنوان ترمیم

وو۔ چنگ۔ شی نے دعویٰ کیاہے کہ لی چنگ یوئن 1677میں قیجی آنگ ضلع ،صوبہ سیچوان میں پیداہوا۔1930میں نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں وو۔ چنگ۔ شی جو شنگدو یونیورسٹی کا پروفیسرتھا نے چین کی شاہی حکومت کی یادداشتوں کوکھنگالاتو اسے ایسے دستاویزملے جس میں لی چنگ یوئن کو حکومت کی طرف سے اس کی 150ویں سالگرہ پر1827میں مبارکباد کاپیغام دیاگیاتھامزیدکھوج کے بعد وو۔ چنگ۔ شی کوایک اور دستاویزملی جس میں سال1877میں لی چنگ یوئن کو اس کی 200ویں سالگرہ پر مبارکباد کاپیغام دیاگیاتھا۔ نیویارک ٹائمز کے نمائندے نے مزیدلکھاتھا کہ لی کے ہمسائے میں رہنے والے بہت سے لوگوں نے بتایاہے کہ لی کے بارے میں ان کے دادا/نانابھی جانتے تھے اور یہ کہ اس وقت وہ سن رسیدہ تھا۔
اس کے ایک شاگرد کہ جو تائی چی چوان کاماہر ڈا ۔لیو نے اپنے استاد لی کی کہانی یون بیان کی ہے کہ:
کہ 130سال کی عمر میں لی کی ملاقات ایک گوشہ نشین زاہدسے ہوئی جس کی عمر 500سال تھی، اس گوشہ نشین عارف نے پہاڑوں میں لی کی تربیت کی اور اسے باگوزوآنگ، چی گونگ سانس لینے کے طریقے،مختلف آوازوں کے ہمراہ رزمی حرکات اور کھانے کی تجاویز دیں۔ ڈا۔ لیو نے بیان کیاہے کہ استادلی نے وجہ بیان کی ہے کہ اس کی طویل العمری کی وجہ صرف اس کی ورزش، خواراک ہے اور اس ورزش اور خوارک کے عمل کو اس نے مستقل، مخلص پن اوردرستگی کے ساتھ طویل عرصے تک جاری رکھا۔ اپنے گھر لوٹنے کے ایک سال کے بعد اس کا انتقال ہو گیا۔ کچھ لوگوں نے طبعی و فطری وجہ ءموت بیان کی ہے جبکہ کچھ نے بتایاہے کہ جب لی گھرلوٹاتو اس نے کہا

میں نے اس دنیامیں جو کرناتھا کرچکااب میں اپنے اصل گھر لوٹتاہوں۔

اس کی وفات کے بعد جنرل یانگ سین نے لی کی عمر، اس کے طویل العمری کے دعویٰ کی سچائی کی تحقیق کرنے کے بعد ایک تفصیلی جائزہ مرتب کیاجو بعد میں شائع بھی کیا گیا۔ لی۔ چن۔ یوئن کے بارے میں قیاس کیاجاتاہے کہ اس کی 200اولادیں 23بیویوں میں سے تولدہوئیں۔

طویل عمر کی وجہ ترمیم

15مئی1933کو ٹائم مخزن میں شائع ہونے والے ایک جائزے بعنوان "کچھوا۔ کبوتر۔ خرگوش"میں لی۔ چنگ۔ یوئن کی طویل عمری کی تاریخ اور رازکے اور سوالات کے جوابات بھی شامل کیے گئے تھے۔ طویل عمر کے بارے میں سوال کے جواب ذیل میں درج ہیں

  • ذہن کو پرسکون رکھیں
  • کچھوے کی طرح بیٹھیں
  • چالاک کبوتر کی طرح چلو
  • ایک چوبند کتے کی طرح نیند لو

تحریری محاضرات ترمیم

یانگ جونگ۔ منگ نے اپنی کتاب میں لکھاہے کہ لی چنگ یوئن ناصرف ایک ماہر نباتات شناس تھابلکہ وہ چی گونگ میں بھی مہارت رکھتاتھا۔ اس کی زندگی کا زیادہ عرصہ پہاڑوں میں بسر ہوا۔1927میں قومی انقلابی افواج کے جنرل یانگ سین (揚森) نے لی کو اپنی رہائشگاہ پربلایا۔ اس مضمون میں لی کی جو تصویر دکھائی گئی ہے یہ تصویر اسی رہائشگاہ پر اتاری گئی تھی۔
جنرل یانگ سین نے ایک جائزہ بھی مرتب کیا جس کا عنوان تھا "دو سوپچاس سالہ عمر رسیدہ خوشقسمت آدمی کی سوانح حیات"، اس سوانح عمری میں جنرل نے لی کی ظاہری صورت حال اور خدوخال بیان کیے ہیں۔ جنرل نے لکھاہے کہ؛لی کی بینائی ٹھیک ہے، چلتے وقت وہ لمبے ڈگ بھرتاہے، اس کا قد سات فٹ لمبا، ناخنوں کی لمبائی بھی زیادہ ہے، اس عمر میں بھی لی کا رنگ گلابی مائل ہے۔

حوالہ جات ترمیم