مواخات
حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ہجرتِ مدینہ کے بعد انصار و مہاجرین کے درمیان اخوت کا رشتہ قائم کرنے کو مواخات کہتے ہیں۔ ■ مواخات کے وقت مھاجرین کی تعداد 45 تھی۔
ہجرت کے بعد درپیش سب سے بڑا مسئلہ مہاجرین کی آباد کاری کا تھا کیونکہ وہ دین کی خاطر اپنا گھر بار اور ساز و سامان سب کچھ چھوڑ آئے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اس سلسلے میں ایک نہایت اہم قدم اٹھاتے ہوئے انصار و مہاجرین کو اسلام کے رشتۂ اخوت میں منسلک کر دیا۔ ایک مہاجر کو دوسرے انصاری کا بھائی بنا دیا گیا۔ انصار نے اپنے مہاجر بھائیوں سے فیاضی اور ایثار کا ثبوت دیا وہ اسلامی و عالمی تاریخ میں سنہری حرفوں سے لکھنے کے قابل ہے۔ وہ مہاجرین جو مدینہ آنے کے بعد خود کو تنہا محسوس کر رہے تھے اپنے انصار بھائیوں کے اس ایثار سے اس قدر متاثر ہوئے کہ اپنا وطن اور عزیز و اقارب چھوڑنے کا غم بھول گئے۔ انصار اور مہاجرین میں ایسا اتحاد و یگانگت پیدا ہوئی جس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔