مائیک شرویڈر-بنک (پیدائش 1971ء) ایک سابق ڈچ بین الاقوامی کرکٹر ہے جس کا کیریئر ڈچ قومی خواتین کی ٹیم کے لیے 1997 ءسے 1998ء تک پھیلا ہوا ہے۔ ایک وکٹ کیپر اور دائیں ہاتھ کی بلے باز، انھوں نے 1997 ءکے ورلڈ کپ سمیت نو ون ڈے انٹرنیشنل (او ڈی آئی) میچ کھیلے۔

مائیک شروڈر
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1971ء (عمر 52–53 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مملکت نیدرلینڈز   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ کرکٹ کھلاڑی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل کرکٹ   ویکی ڈیٹا پر (P641) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

شروڈر نے نومبر 1997ء میں نیدرلینڈز کے لیے اپنا او ڈی آئی ڈیبیو کیا، سری لنکا کے خلاف تین میچ کھیلے۔ [1] یہ دورہ اگلے مہینے ہندوستان میں ہونے والے ورلڈ کپ کے لیے ایک وارم اپ تھا، جہاں انھیں اسکواڈ میں واحد وکٹ کیپر کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔ ورلڈ کپ میں شرویڈر نے اپنی تین اننگز میں صرف چھ رن بنائے۔ [2] اپنے پہلے میچ میں، نیوزی لینڈ کے خلاف، وہ بیٹنگ آرڈر میں ساتویں نمبر پر آئی، لیکن بعد میں اسے نویں نمبر پر گرا دیا گیا۔ شروڈر کے آخری ون ڈے میچ جولائی 1998ء میں ہوئے، جب انھوں نے ڈنمارک کے خلاف دو میچوں کی سیریز کے دونوں میچ کھیلے۔ [1] دوسرے میچ میں، اس نے اپنے بین الاقوامی کیریئر کا واحد اسٹمپنگ ریکارڈ کیا، جس میں اس نے نکولا پاین کی گیند بازی سے ڈینش اوپنر میٹے فراسٹ کو آؤٹ کیا۔ [3] وکٹ کیپر کے طور پر شروڈر کی جگہ مارٹیکا فلیرنگا نے لی، جنھوں نے اپنی جگہ لینے سے پہلے صرف چار ون ڈے کھیلے تھے۔ [4]

شروڈر [5] اہم کھیل فیلڈ ہاکی ہے اور اس نے ایچ ڈی ایم کے لیے پہلی ٹیم میں کھیلا اور 2015ء میں لندن میں ڈچ 40 + ٹیم کے ساتھ یورو ہاکی ماسٹرز ٹورنامنٹ جیتا۔ وہ سی لائف شیوننگن ایکویریم کی مارکیٹنگ مینیجر اور ترجمان ہیں۔

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب Women's ODI matches played by Maaike Schroeder – CricketArchive. Retrieved 18 October 2015.
  2. Batting and fielding for Netherlands women, Hero Honda Women's World Cup 1997/98 – CricketArchive. Retrieved 18 October 2015.
  3. Denmark Women v Netherlands Women, Netherlands Women in Germany 1998 (2nd ODI) – CricketArchive. Retrieved 18 October 2015.
  4. Women's Cricket / Players / Martika Flieringa – ESPNcricinfo. Retrieved 18 October 2015.
  5. Nederlandse dames 40+, heren 40+ en heren 70+ winnen goud