مازن بن غضوبہ ایک جلیل القدر صحابی تھے، کہا جاتا ہے کہ وہ عمان کے لوگوں میں سب سے پہلے اسلام لائے ۔ [1] اور یہ ہجرت کا چھٹا سال تھا ۔

صحابی
مازن بن غضوبہ
معلومات شخصیت
وجہ وفات طبعی موت
رہائش عمان
شہریت خلافت راشدہ
مذہب اسلام
عملی زندگی
طبقہ صحابہ
نسب مازن بن غضوبہ بن سبیح بن شماس بن حیان بن ابی بشر بن سعد نبہان بن عمرو بن غوث بن طی
پیشہ محدث
شعبۂ عمل روایت حدیث

مازن بن غضوبہ بن سبیح بن شماس بن حیان بن ابی بشر بن سعد نبہان بن عمرو بن غوث بن طی ریاست سمائل سے۔[2]

حالات زندگی

ترمیم

مازن بن غضوبہ اپنے بارے میں بیان کرتے ہیں: میں عمان کے ایک گاؤں بحیر بسمائل نامی بت کی پوجا کر رہا تھا اور ایک دن ہم قربانی کے جانور کے طور پر اس کے پاس گئے تو میں نے بت سے یہ آواز سنی: اس نے کہا: اللہ تعالیٰ نے اپنا آخری نبی بھیجا ہے اور لوگ پھتروں کی پوجا کر رہے ہیں ۔تو میں اس سے گھبرا گیا، اور کہا: یہ حیرت انگیز ہے، پھر کچھ دنوں کے بعد میں واپس آیا تو میں نے بت سے ایک آواز سنی کہ: میں نے کہا: یہ حیرت انگیز ہے، اور یہ ہمارے لیے اچھا ہے جب کہ ہم ایسے ہی تھے کہ حجاز سے ایک شخص آیا، تو ہم نے کہا: آپ کے پیچھے کیا خبر ہے؟ اس نے کہا: احمد نامی ایک شخص آیا اور جو اس کے پاس آیا اس سے کہا: "خدا کے پکارنے والے کو جواب دو" میں نے کہا: یہ وہ خبر ہے جو میں نے سنی ہے، چنانچہ میں بت کے پاس چلا گیا اور اسے ٹکڑے ٹکڑے کر دیا، اور میں اپنے سوار پر سوار ہو کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ اور اس نے مجھے اسلام سمجھایا تو میں نے اسلام قبول کر لیا۔[3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. سرحان بن سعيد الأزكوي العماني، تاريخ عمان المقتبس من كتاب كشف الغمة الجامع لأخبار الأمة، ص33، تحقيق عبدالمجيد بن حسيب القيسي، الطبعة الرابعة، 1426هـ/2005م.
  2. سلمة بن مسلم العوتبي الصحاري، كتاب الأنساب، الجزء 1، ص299-300، ت: د.محمد إحسان النص، الطبعة الرابعة، 1427هـ/2006م
  3. المعجم الكبير، الطبراني، الجزء 25، ص322-323. الصفحة من المكتبة الإسلامية من موقع إسلام ويب آرکائیو شدہ 2020-03-13 بذریعہ وے بیک مشین