ماضی شکیہ وہ فعل ہے جس میں گزرا ہوا زمانہ شک کے ساتھ پایا جائے جیسے سیما نے نماز پڑھی ہوگی، عرفان مسجد گیا ہوگا، عرفان نے چاند دیکھا ہوگا، اشرف نے خط لکھا ہوگا، نسرین نے سبق پڑھا ہوگا، قنبر نے کھانا کھایا ہوگا، اِن جملوں میں پڑھی ہوگی، گیا ہوگا، دیکھا ہوگا، لکھا ہوگا، پڑھا ہوگا، کھایا ہوگا، فعل ماضی شکیہ ہیں۔

ماضی شکیہ ترميم

ماضی شکیہ کا مفہوم ترميم

ماضی شکیہ وہ فعل ہے جس میں گزرا ہوا زمانہ شک کے ساتھ پایا جائے۔

یا

ایسا فعل جس میں گزرا ہوا زمانہ شک کے ساتھ پایا جائے ماضی شکیہ کہلاتا ہے۔

یا

وہ فعل جس میں کسی کام کا کرنا یا ہونا گزرے ہوئے زمانے میں شک کے ساتھ پایا جائے ماضی شکیہ کہلاتا ہے۔

ماضی شکیہ کی مثالیں ترميم

سیما نے نماز پڑھی ہوگی، عرفان مسجد گیا ہوگا، عرفان نے چاند دیکھا ہوگا، اشرف نے خط لکھا ہوگا، نسرین نے سبق پڑھا ہوگا، قنبر نے کھانا کھایا ہوگا، اِن جملوں میں پڑھی ہوگی، گیا ہوگا، دیکھا ہوگا، لکھا ہوگا، پڑھا ہوگا، کھایا ہوگا، فعل ماضی شکیہ ہیں۔

ماضی شکیہ بنانے کا قاعدہ ترميم

مصدرسے ماضی مطلق بنا کر آخر میں ہو گا بڑھا دیتے ہیں جیسے دیکھنا مصدر سے دیکھا ماضی مطللق بناتے ہیں اور آخر میں ہو گا لگانے سے دیکھا ہو گا ماضی شکیہ بن جاتا ہے۔

ماضی شکیہ کی گردان ترميم

دوڑنا اور لکھنا مصدر سے ماضی شکیہ کی گردان
واحد غائب جمع غائب واحد حاضر جمع حاضر واحد متکلم جمع متکلم
وہ دوڑا ہوگا وہ دوڑے ہوں گے تودوڑا ہو گا تم /آپ دوڑے ہوگے میں دوڑا ہوں گا ہم دوڑے ہوں گے
اس نے لکھا ہوگا انہوں نے لکھا ہوگا تونے لکھا ہوگا تم/آپ نے لکھا ہوگا میں نے لکھا ہوگا ہم نے لکھا ہوگا
لانا اور پڑھنا مصدر سے ماضی شکیہ کی گردان
واحد غائب جمع غائب واحد حاضر جمع حاضر واحد متکلم جمع متکلم
وہ لایا ہوگا وہ لائے ہوں گے تولایا ہو گا تم /آپ لائے ہو گے میں لایا ہوں گا ہم لائے ہوں گے
اس نے پڑھا ہوگا انہوں نے پڑھا ہوگا تونے پڑھا ہوگا تم/آپ نے پڑھا ہوگا میں نے پڑھا ہوگا ہم نے پڑھا ہوگا
آنا مصدر سے ماضی شکیہ کی گردان
واحد غائب جمع غائب واحد حاضر جمع حاضر واحد متکلم جمع متکلم
وہ آیا ہوگا وہ آئے ہوں گے توآیا ہو گا تم /آپ آئے ہو گے میں آیا ہوں گا ہم آئے ہوں گے
وہ آئی ہوگی وہ آئیں ہوں گی توآئی ہوگی تم/آپ آئیں ہوں گی میں آیا ہوں گا ہم آئیں ہوں گی

حوالہ جات ترميم

[1][2]

  1. آئینہ اردو قواعد و انشاء پرزادی
  2. آئینہ اردو