دی گڈ نیوز انٹرنیشنل منسٹریز (جی این آئی ایم)، جسے عام طور پر مالنڈی فرقے کے نام سے جانا جاتا ہے (اور پہلے سرونٹ پی این میکنزی منسٹریز کے نام سے جانا جاتا ہے)، ایک نئی مذہبی تحریک ہے، جسے بعض اوقات مسیحیت کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے، لیکن مرکزی دھارے کی مسیحیت سے بالکل مختلف ہے۔ یہ تنظیم شکاہولا، میگارینی، ذیلی کاؤنٹی، کِلیفی کاؤنٹی، کینیا میں واقع ہے۔ اس تنظیم کو 2003ء میں پال اینتھنگ میکنزی (جسے ہجے میکنزی بھی کہتے ہیں ) اور ان کی اہلیہ نے مشترکہ طور پر قائم کی تھی۔ [1]

Good News International Ministries
زمرہ بندینئی مذہبی تحریک ایشاٹولوجیکل، مغرب مخالف چرچ تحریک
تشریقبرنہم ازم
رہنماپال نتھنگ میکنزی (2003–موجودہ)
علاقہکیلیفی کاؤنٹی، کینیا
بانیپال نتھنگ میکنزی
ابتدا2003
کالعدم2019 میں
2023میں (پولیس کہتی ہے)
باضابطہ ویب سائٹgoodnewsintlministries.blogspot.com

اس گروپ نے اپریل 2023ء میں اپنی جانب بین الاقوامی توجہ مبذول کروائی، جب یہ انکشاف ہوا کہ اس کے سربراہ میکنزی نے مبینہ طور پر اراکین کو ہدایت کی تھی کہ وہ "یسوع سے ملنے" کے لیے اجتماعی طور پر بھوکے مر جائیں۔ یہ گروپ جسے اکثر ایک فرقے کے طور پر بیان کیا جاتا ہے [1] [2] سختی سے مغرب مخالف ہے، صحت کی دیکھ بھال، تعلیم اور کھیل جیسی سہولیات کو "مغربی زندگی کی برائیوں" کے طور پر مسترد کرتاہے۔ یہ گروپ اپنی زیادہ تر تعلیمات کو آخری وقت کے لیے وقف کرتا ہے۔ وہ ولیم برانہم کے آخری وقت کے پیغام کے پیروکار ہونے کا دعوہ کرتے ہیں۔ [3] 2023ء میں، کئی بچوں کی موت کے بعد میکینزی کو اپنے پیروکاروں کو "یسوع سے ملنے" کے لیے بھوکا مرنے کے لیے اکسانے کے الزام میں دوبارہ گرفتار کیا گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 103 افراد ہلاک ہوئے۔[4]

تاریخ ترمیم

اس تنظیم کی بنیاد 2003ء میں رکھی گئی تھی [5] پال اینتھنگ میکنزی اور ان کی اہلیہ نے ایک چھوٹے سے چرچ کے طور پر شروع کی۔ تنظیم کی بنیاد رکھنے سے پہلے، میکنزی نے نیروبی میں 1997ء سے 2003ء تک ٹیکسی ڈرائیور کے طور پر کام کیا، اس دوران میں ان پر ان کے خطبات کے لیے چار مرتبہ فرد جرم عائد کی گئی، لیکن عدم ثبوت کی وجہ سے انھیں بری کر دیا گیا۔ [6] جب چرچ خوش حال ہونے لگا، تو دونوں مالنڈی کے مِگنگو گاؤں میں چلے گئے۔ میکنزی اپنی جماعت کو اس بات پر قائل کرنے کے ذریعے کہ وہ ذاتی طور پر خدا کے ساتھ بات چیت کر سکتا ہے، ایک بڑے فرقے کی پیروی کرنے میں کامیاب رہا۔ [7]

بڑے پیمانے پر فاقہ کشی کا واقعہ ترمیم

تاریخاپریل 2023
متناسقات3°06′43″S 39°33′07″E / 3.112°S 39.552°E / -3.112; 39.552
وجہبڑے پیمانے پر بھوک
محرکمیکنزی کے پیروکاروں کو یسوع سے ملنے کے لیے کھانے کے بغیر جانے کی ہدایت کی گئی تھی
زیر انتظامگڈ نیوز انٹرنیشنل منسٹریز
اموات103
زخمی39
لاپتہ311
تدفینشاکاہولا جنگل
اعداد و شمار
اموات103

اپریل 2023ء کے اوائل میں، ایک شہری نے پولیس سے رابطہ کیا جب اس کی بیوی اور بیٹی نیروبی سے کلیفی کاؤنٹی میں میکنزی کے دور دراز کمیون میں شامل ہونے کے لیے روانہ ہوئیں اور واپس نہیں آئیں۔ جب پولیس چھان بین کے لیے کمیونٹی میں داخل ہوئی تو انھوں نے خستہ حال لوگوں کو دیکھا اور قبریں دریافت کیں۔ گروہ کے 15 ارکان کو پولیس نے بچا لیا۔ انھوں نے کہا کہ انھیں " یسوع سے ملنے" کے لیے بھوک سے مرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ 15 پیروکار خراب حالت میں تھے۔ چار ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ گئے۔ [8]

اگلے تین ہفتوں کے دوران، پولیس نے 800 ایکڑ کے علاقے کی تلاشی لی، مزید قبریں اورمزید لوگوں کو تلاش کیا جو بھوک سے مر رہے تھے۔ قبروں سے برآمد ہونے والی لاشیں زیادہ تر بچوں کی تھیں۔ پولیس کا خیال ہے کہ ایک قبر میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کی لاشیں ہیں - جن میں تین بچے اور ان کے والدین ہیں۔ ان میں سے ایک قبر کے اندر چھ افراد تک دفن تھے۔ کچھ لاشوں کی تدفین نہیں کی گئی۔ حکام نے کمزور افراد کو بھی دریافت کیا، جن میں ایک شخص بھی شامل ہے جسے تین دن تک زندہ دفن کیا گیا تھا اور بعد میں اسے علاج کے لیے ہسپتال لے جایا گیا تھا۔ مقامی حکام نے کمیون کی کوششوں میں مدد کے لیے دوسرے دائرہ اختیار سے مدد کی درخواست کرنا شروع کی۔ حکام کا خیال تھا کہ لاپتہ افراد کی ایک نامعلوم تعداد اب بھی کمیون کے جنگل میں چھپے ہوئے ہیں اور روزے کو جاری رکھتے ہوئے حکام سے بچ رہے ہیں۔ حکام نے اطلاع دی کہ کمیون کے ارکان زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہے تھے۔ [9][10]

پولیس کو دی گئی شہادتوں کے مطابق، میکنزی نے اپنے پیروکاروں سے کہا کہ "روزہ صرف اس صورت میں شمار ہو گا جب وہ اکٹھے ہوں گے اور انھیں اپنا فارم روزہ رکھنے کی جگہ کے طور پر پیش کریں گے۔ اگر وہ جنت میں جانا چاہتے ہیں تو انھیں 'بیرونی' دنیا سے کسی کے ساتھ گھل مل جانا نہیں تھا اور حکومت کی طرف سے دی گئی تمام دستاویزات بشمول قومی شناختی کارڈ اور پیدائشی سرٹیفکیٹ کو تباہ کرنا تھا۔" [11] 26 اپریل 2023ء تک 103 اموات کی اطلاع دی گئی ہے، [12] جن میں آٹھ افراد بھی شامل ہیں جنہیں بچا لیا گیا لیکن بعد میں انتقال کر گئے۔ [13] کینیا ریڈ کراس نے 26 اپریل کو اطلاع دی کہ 150 نابالغوں سمیت 311 افراد لاپتہ ہیں۔ [14] 24 اپریل تک، 39 کمزور بچ جانے والوں کو بچایا جا چکا ہے۔ [14] میکنزی اور اس فرقے کے چودہ دیگر ارکان کو حکام نے گرفتار کیا تھا اور انھیں پولیس کی حراست میں رکھا گیا ہے۔ 25 اپریل کو، تلاش کرنے والی ٹیموں کو لاشوں کی کھدائی کو روکنا پڑا جب تک کہ پہلی 90 لاشوں کا پوسٹ مارٹم مکمل نہ ہو جائے جو ملندی سب کاؤنٹی ہسپتال کے مردہ خانے میں لاشوں کو ذخیرہ کرنے کے لیے جگہ ختم ہو رہی تھی۔ [10]

رد عمل ترمیم

کینیا کے صدر ولیم روٹو نے کہا کہ "مکینزی کی تعلیمات کسی بھی مستند مذہب کے خلاف تھیں۔" [13]

کینیا کی وزارت داخلہ کیتھور کنڈیکی نے کہا، "ہمارے ضمیر پر یہ ہولناک دھچکا نہ صرف بہت ساری معصوم جانوں پر ظلم کے مرتکب افراد کو سخت ترین سزا کا باعث بننا چاہیے، بلکہ ہر چرچ کے سخت ضابطے (بشمول سیلف ریگولیشن)۔ مسجد، مندر یا عبادت گاہ آگے بڑھ رہی ہے۔" [8] سینٹر فار سٹڈیز آن نیو ریلیجنز سے تعلق رکھنے والے ماسیمو انٹروگنے نے کہا، "میکنزی موت کے روزے کی تبلیغ کر کے قتل عام یا قتل کے مجرم ہو سکتے ہیں یا نہیں"۔ انھوں نے مزید کہا کہ جیسس کرسچن جیسے گروپس، جنھوں نے میکنزی کی حمایت کی اور مذہبی آزادی کے دلائل کے ساتھ 2019 میں اس کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا، ان کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جانا چاہیے اور نہ ہی ان کی مذہبی آزادیوں کو سلب کیا جانا چاہیے۔ [15]

دوسرا مالنڈی فرقہ ترمیم

ایک دوسرے پادری، جو مالندی میں بھی مقیم ہیں، کو میکنزی فاقہ کشی کے واقعے کے چند دن بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ حکام نے کہا کہ ایزکیل اوڈیرو کو جلد ہی اپنے پیروکاروں کے اجتماعی قتل سے متعلق مجرمانہ الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ نیو لائف پریئر سینٹر اور چرچ کے احاطے سے 103 سے زیادہ پیروکاروں کو نکالا گیا اور ان سے بیانات دینے کی توقع کی جائے گی۔ پولیس نے ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ آیا دونوں گروپ آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔[16]

مزید دیکھیے ترمیم

  • 2000 یوگنڈا کے فرقے کا قتل عام
  • ہیونز گیٹ، ایک گروہ جس نے 1997 میں اجتماعی خودکشی کی۔
  • جونسٹاؤن، گیانا کا ایک قصبہ جو 1978 میں جم جونز کی سربراہی میں امریکا میں مقیم پیپلز ٹیمپل فرقے کے پیروکاروں کے ذریعہ اجتماعی قتل کی خودکشی کا مقام تھا۔
  • خدا کے دس احکام کی بحالی کے لیے تحریک، جنوب مغربی یوگنڈا میں ایک apocalyptic کیتھولک فرقہ

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب "Kenyan authorities find 39 bodies during investigation of religious cult leader"۔ PBS NewsHour (بزبان انگریزی)۔ اپریل 23, 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ اپریل 24, 2023 
  2. Dickson, Wekesa (اپریل 23, 2023)۔ "Kilifi Cult: Police so far discover 58 shallow graves"۔ Mandy News۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اپریل 2023 
  3. Dickson, Wekesa (اپریل 23, 2023)۔ "Kilifi Cult: Police so far discover 58 shallow graves"۔ Mandy News۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اپریل 2023 
  4. "Kenya 'cult' investigation widens as death toll reaches 90"۔ the guardian۔ 26 اپریل 2023 
  5. "How did we get here? Questions arise over Malindi cult that has been operating since 2003"۔ Citizen Digital (بزبان انگریزی)۔ اپریل 22, 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ اپریل 24, 2023 
  6. Benard Sanga، Nehemiah Okwembah۔ "Stalled case of pastor in cult-like deaths exposes cracks in justice system"۔ The Standard (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ اپریل 24, 2023 
  7. Hillary Lisimba (اپریل 24, 2023)۔ "Rise of Pst MacKenzie who 'speaks directly to God' to infamous death cult leader"۔ Tuko.co.ke – Kenya news. (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ اپریل 24, 2023 
  8. ^ ا ب "Number of bodies exhumed from suspected Kenyan cult graves jumps to 47"۔ Hindustan Times (بزبان انگریزی)۔ اپریل 24, 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ اپریل 24, 2023 
  9. Achieng, Serfine (اپریل 20, 2023)۔ "Malindi Cult: Shock As 12 More Graves Discovered, Number Rises To 27" 
  10. ^ ا ب "Kenya starvation cult death toll hits 90 as morgues fill up: 'Nothing prepares you for shallow mass graves of children'"۔ CBS News۔ اپریل 25, 2023 
  11. Akello, Immaculate (اپریل 25, 2023)۔ "Why did 73 Kenyan cult members starve to death?"۔ Al Jazeera۔ اخذ شدہ بتاریخ اپریل 25, 2023 
  12. Evelyne Musambi۔ "Another Kenyan pastor arrested over deaths of followers"۔ ABC News (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ اپریل 27, 2023 
  13. ^ ا ب Holland, Hereward (اپریل 24, 2023)۔ "Death toll in Kenyan starvation cult rises to 73 – police"۔ Reuters۔ اخذ شدہ بتاریخ اپریل 24, 2023 
  14. ^ ا ب "Kenya cult toll climbs to 95 as families await news of missing"۔ France 24 (بزبان انگریزی)۔ اپریل 26, 2023۔ 26 اپریل 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ اپریل 26, 2023 
  15. Introvigne, Massimo (اپریل 25, 2023)۔ ""Deadly Fasting" in Kenya: What We Know So Far"۔ Bitter Winter۔ اخذ شدہ بتاریخ اپریل 25, 2023 
  16. Mohammed Yusuf (اپریل 26, 2023)۔ "Family Member Blames Officials for Starvation Deaths of Kenyan Cult Members"۔ VOA