مان گڑھ قلعہ
مان گڑھ قلعہ بورواڑی گاؤں میں واقع ہے جو صوبہ مہاراشٹر کے ضلع رائے گڑھ کے تعلقہ مان گاؤں کے پاس پڑتا ہے۔[1] اس قلعہ کی اہمیت کی وجہ یہ ہے کہ یہاں مرہٹہ سلطنت کے بانی اور چھترپتی اول شیواجی نے قدم رکھا تھا۔ مان گاؤں ممبئی سے 150 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔
مان گڑھ قلعہ | |
---|---|
ضلع رائے گڑھ، مہاراشٹر | |
متناسقات | 18°18′43.3″N 73°21′04″E / 18.312028°N 73.35111°E |
قسم | پہاڑی قلعہ |
مقام کی معلومات | |
عوام کے لیے داخلہ | ہاں |
مقام کی تاریخ | |
مواد | پتھر |
مضافات
ترمیماس قلعہ کے جنوب میں جور وادی اور مشرق میں کوکن دیوا ہے، جبکہ جنوب مغرب میں گنگاولی گاؤں واقع ہے جو چھترپتی شاہو کی جائے پیدائش ہے۔
یہ قلعہ سطح سمندر سے 235 میٹر بلندی پر واقع ہے۔ قلعہ کے نیچے دیوی ونجھائی کا پرانا مندر ہے۔ مشرقی جانب سے مندر میں داخلے کا راستہ بنا ہوا ہے جس کی شکل گائے کے منہ کی طرح ہے۔ مندر کے دروازے کے پاس ہی مچھلی اور کنول کا تراشا ہوا مجسمہ موجود ہے۔
قلعہ کی بائیں جانب چار کنویں اور ایک غار ہیں، اس غار میں پچاس آدمی بآسانی سما سکتے ہیں۔ ماضی میں یہ غار غلہ اور اناج کے گودام کے طور پر استعمال ہوتا تھا۔ قلعہ کے اوپر فوجی چھاؤنی اور قلعہ دار کے محل کے آثار نظر آتے ہیں۔ یہ قلعہ دار بادشاہ کی طرف سے قلعہ کی حفاظت کے لیے مامور ہوتے تھے۔ قلعہ کے جنوب میں ایک بہت بڑا میدان ہے جہاں فوجی مشقیں وغیرہ ہوا کرتی تھیں۔
تاریخ
ترمیممعاہدہ پورندر کی رو سے مان گڑھ قلعہ اورنگ زیب عالمگیر کو واپس کر دیا گیا تھا۔ سنہ 1818ء میں جب مرہٹہ سلطنت کا سقوط ہوا تو اس قلعہ پر انگریز افسر کرنل پروتھر نے قبضہ کر لیا۔
راستہ
ترمیمممبئی سے بذریعہ سڑک مان گڑھ قلعہ کی مسافت 112 کلومیٹر ہے۔ ممبئی سنٹرل، دادر اور تھانے سے مان گاؤں تعلقہ تک بسیں چلتی ہیں۔ وہاں سے نظام پور بارہ کلومیٹر ہے جس کے لیے دوسری بس یا آٹو رکشا درکار ہوتا ہے۔ نظام پور پہنچ کر دوسرے رکشے سے بورواڑی گاؤں جانا ہوگا جو وہاں سے چار کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Google Translate"۔ google.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-28