سڑک پر آمد و رفت کے قوانین کے تحت ما بعد حادثہ فراری (انگریزی: Hit and run) سڑک حادثہ کر کے بغیر رکے گاڑی چلاتے ہوئے مقام حادثہ گاڑی تیزی سے چلاتے ہوئے فرار اختیار کرنا ہے۔ یہ کئی قانونی دائروں میں زائد جرم کی حیثیت رکھتا ہے۔

ٹوکیو، جاپان میں ایک سڑک حادثہ۔ تصویر میں دونوں کار ایک دوسرے سے چپک گئی ہیں۔ تاہم حقیقی زندگی میں کئی بار صرف ایک گاڑی یا کوئی ایک چلنے پھرنے والا شخص ہی متاثر ہو سکتا ہے اور اکثر حادثہ کرنے والی گاڑیاں موقع واردات سے فرار ہو جاتی ہیں

عالمی سطح پر ما بعد حادثہ فراری کے واقعات کا رو نما ہونا ایک عام بات ہے۔ اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ لوگ کسی قانونی شکنجے سے خود کو دور رکھنے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں، اگر چیکہ کئی ملکوں میں سڑک حادثے کی صورت میں گاڑی بان کو فوری ضمانت مل سکتی ہے۔

بھارت کا سب سے سنگین ما بعد حادثہ فراری کا معاملہ

ترمیم

28 ستمبر 2002ء کی تاریخ سے متعلق بھارت کے فلمی ادا کار سلمان خان کے بارے میں ایک مقدمہ درج تھا جس میں الزام تھا کہ ادا کار نشے کی حالت اپنی کار کو سڑک پر سو رہے چار افراد پر تیزی سے چلا دیا، جس سے ان سب کی بر سر موقع موت واقع ہو گئی۔ دسمر 2015ء کو ممبئی کی ہائی کورٹ نے بالی وڈ کے اداکار سلمان خان کو تمام الزامات سے بری کر دیا ہے اور حکومت کو حکم دیا کہ ادا کار ضبط شدہ پاسپورٹ انھیں حوالے کیا جائے۔ سلمان خان کا دعویٰ ہے کہ وہ حادثے کے وقت گاڑی نہیں چلا رہے تھے تاہم شروعاتی دور میں ایک ذیلی سیشن کورٹ کے جج نے کہا تھا کہ سلمان خان پر غیر ارادی قتل کا الزام ثابت ہوا ہے۔ ذیلی عدالت نے کہا تھا کہ سلمان ہی نشے میں گاڑی چلا رہے تھے اور ان کے خلاف تمام الزامات درست ثابت ہوئے ہیں۔ اس کے لیے انھیں پانچ برس قید کی سزا سنائی گئی تھی جو ہائی کورٹ کے حتمی بری کرنے کے فیصلے کے بعد ناقابل عمل ہو گئی تھی۔[1]

سڑکوں پر حادثے اکثر پیش آیا کرتے ہیں اور اکثر گاڑی بان موقع واردات سے تنازعات اور مقدموں سے بچنے کے لیے راہ فرار اختیار کر لیتے ہیں۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم