مجلہ ضیاء حرم
مجلہ ضیائے حرم اور مطالعہ مذاہب
مجلہ ضیائے حرم فقر غیور اور عشق خود آگاہ کا نقیب وہ منفرد مجلہ ہے جو کسی مذہبی پلیٹ فارم سے بلا تعطل گردش لیل و نہار کی تند و تیز موجوں سے ٹکراتا ہوا"سوئے قطار می کشم ناقہء بے زمام را" کا حقیقی معنوں میں ترجمانی کرتا ہوااپنی زیست کی گولڈن جوبلی بنانے میں صرف چار گام کے فاصلہ پر ہے۔ کسی بھی معاشرے میں رائے عامہ کی تشکیل میں الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ جس کا اثر عوام بلاواسطہ قبول کرتے ہیں۔ اسی معاشرتی ذمّہ داری کو پورا کرتے ہوئے ماہنامہ ضیائے حرم جہاں معاشرے کو سیاسی، سماجی، اقتصادی اور اخلاقی شعور کی روح پھونک رہا ہے وہاں بنی نوح انسانوں کو نہ صرف مذہبی شعور بلکہ بین المذاہب ہم آہنگی کا درس بھی اپنا فرض منصبی خیال کرتا ہے۔ اور مذاہب عالم کا مطالعہ کرنے میں اپنے قارئین کو خاطر خواہ مواد بھی مہیا کرتا ہے۔ مجلہ ضیائے حرم میں شائع ہونے والے مضامین نہ صرف تحقیقی اور تخلیقی صفات کے حامل ہوتے ہیں بلکہ عصر حاضر کی جدید ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ موجودہ حالات و واقعات کی مکمل ترجمانی بھی کرتے ہیں۔ اس بات کا اندازہ ماہنامہ ضیائے حرم کے مضامین کا جائزہ لینے سے ہی لگایا جا سکتا ہے۔ ستمبر 2015 کے شمارہ میں شائع شدہ مضمون، زیر موضوع " مقاصد شریعت کی روشنی میں : چند سماجی مسائل کا تجزیاتی مطالعہ" بھی اس حقیقت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس کے چند چیدہ چیدہ مشتملات کچھ یوں ہیں جن سے مضامین کی جامعیت کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے۔ o غیر مسلم ممالک میں سکونت اختیار کرنا۔ o دعوتی، تبلیغی اور تعلیمی مقاصد کے لیے شہریت کا حصول۔ o مسلم ممالک میں مسلمانوں کے بنیادی اور شخصی حقوق کا تحفظ۔ o غیر مسلم ممالک ميں خواتین کے مسائل۔ o مسلم ممالک میں غیر مسلموں کے ساتھ سماجی تعلقات ۔ اس کے علاوہ شمارہ نومبر 2001 میں ایک مضمون ہے جس کا موضوع ہے " عیسائیوں کی طرف سے قرآن پر اعتراضات اور ان کے جوابات" جو دین اسلام پرکیے گئے سوالات کے بھرپورتحقیقی اور مستند حوالاجات کے ساتھ مدلل جوابات پر مشتمل ہے۔ لیکچرار شعبہ تقابل ادیان، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد، جناب خورشید احمد سعیدی کا لکھا ہواایک جامع مضمون زیر عنوان ""توراۃ اور مسئلہ تحریف" تین قسطوں میں۔ ستمبر، دسمبر 2002 اورجنوری 2003 کے شمارہ جات میں شائع ہوا ہے جو انتہائی مدلل اور تحقیقی نوعیت کا ہے۔ معروف مذہبی سکالر احمد دیدات کے لکھے ہوئے مضمون کو بیگم عنائت اللہ نے اردو میں ترجمہ کیا جس کا موضوع ہے "محمد بائبل کی نظر میں" یہ مضمون جولائی 1996 کے شمارہ میں شائع ہوا۔ یہ بھی جامع اور مستند دلائل سے مزیئن ایک تحقیقی مضمون ہے۔ علاوہ ازیں : "فرقہ وارانہ ہم آہنگی میں دینی صحافت کا کردار" نومبر 2001 "قرآن پر اعتراضات کی سازشیں" شمارہ اکتوبر 2003 "قرآن پر اعتراضات کا محاسبہ" مارچ 2003 "قرآن حکیم اور عقیدہ ختم نبوت" ستمبر 2003 "اہل کلیساء کی علم دوستی" دسمبر 2002 "قرآن اور توراۃ" فروری2003 "یہودی ہولوکاسٹ کی نئی امریکی تصویر" جون 2002 "اسلام اور گلوبلائزیشن" دسمبر 2003 "عالم اسلام پر مغربی اقوام کے مظالم اور ان کا انجام" دسمبر 2001 "مسیحی زعماء کے نام خط" جنوری 2002 "غیر مسلموں کے حقوق" اپریل 2013 بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس کی روداد" نومبر 2013 "امام قرافی کا مطالعہ عیسائیت۔ ایک وصفی جائزہ" فروری 2014 "سودی نظام معیشت اور اسلامی بینکاری۔ ایک تقابلی مطالعہ" فروری 2014 اسلام اور ہندومت میں تعدد ازدواج کا تقابلی مطالعہ" جولائی 2014 غیر مسلم اقلیتوں کے حقوق معائدات نبوی کی روشنی میں" جولائی 2016 اس کے علاوہ بے شمار مضامین ماہنامہ ضیائے حرم کے اوراق کی زینت ہیں جن کی بدولت یہ مجلہ دنیائے صحافت میں ایک نمایاں مقام رکھتا ہے اوراپنے قارئین کے لیے مطالعہ مذاہب عالم میں ایک معاون کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کے مضامین کی مقبولیت اور افادیت علمی دنیا میں ایک مؤثر کردار ادا کیے ہوئے ہے۔