پروفیسر مجیب ظفر انوار حمیدی (1959ء-2020) بچوں کے معروف پاکستانی ادیب تھے۔ آپ 24 اگست 1959ء کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد کا نام انوار حسین حمیدی اور والدہ کا نام فاطمہ اختر نصیری ہے۔ پروفیسر مجیب ظفر انوار حمیدی نے 1974ء میں میٹرک کا امتحان پاس کیا اور پھر ڈی جے سائنس کالج سے 1978ء میں انٹرنس کیا بعد ازاں آپ نے جامعہ کراچی سے بی۔ اے اور اسی جامعہ سے پی ایچ ڈی کر رہے تھے، آپ بچوں کے ایک ماہر ادیب اور " پاکستان چلڈرن رائٹرز گلڈ " کے بانی بھی تھے۔[1]

پروفیسر مجیب ظفر انوار حمیدی
پروفیسر مجیب ظفر انوار حمیدی
پروفیسر مجیب ظفر انوار حمیدی
ادیب
پیدائشی نامیوسف جمال
عرفیتبھائی ، یوسفی
قلمی نامپروفیسر مجیب ظفر انوار حمیدی
تخلصحمیدی
ولادت24 اگست 1959ء کراچی
ابتداکراچی، پاکستان
وفات12نومبر 2020ء
اصناف ادبنثر
ذیلی اصنافمزاح، بچوں کا ادب
تعداد تصانیف26
تصنیف اولبچوں کی کہانیاں 1972 ء
تصنیف آخرمیرے دوست (آپ بیتی ) 2011ء
معروف تصانیفخون آلود خنجر (الحسن اکیڈمی )

پروفیسر مجیب ظفر انوار حمیدی نے پاکستان اسٹیل کیڈٹ کالج میں بھی پڑھایا۔[2][3]

اصل نام

بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ بچوں کے مقبول ترین پاکستانی ادیب کا اصلی نام سید یوسف حسین جمال ہے۔[4]

خاندان

مجیب ظفر حمیدی بدایوں خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ مجیب ظفر حمیدی کی اہلیہ کانام سیدہ ناہید مجیب ہے جبکہ زین بیٹا اور مریم بیٹی ہے۔[1] وہ پاکستان چلڈرن رائٹرز گلڈ کی صدر ہیں جبکہ پروفیسر مجیب ظفر انوار حمیدی "پاکستان چلڈرن رائٹرز گلڈ " کے بانی ہیں۔[5]

ادبی خدمات

پروفیسر مجیب ظفر انوار حمیدی نے ہزاروں کی تعداد میں بچوں کی کہانیاں، نظمیں اور ڈرامے لکھے ہیں۔ آپ آرٹس کونسل آف پاکستان کی ادبی کمیٹی اور لائبریری کمیٹی کے رکن بھی رہے۔[6]

تصانیف

  • [7]
  • ) گرم گرم روٹیاں
  • (2) لیجیئے آئس کریم کھائیے
  • (3) بگلو کی چھٹیاں
  • (4) چابی والی موٹر ( چار ایڈیشن )
  • (5) پراسرار صندوق
  • (6) سب نے کہا شکریہ
  • (7) حسن کی کہانیاں
  • (8) غزلیہ ( شاعری )
  • (9) آتا ہے یاد مجھ کو ( سوانح )
  • (10) میرے دوست ( سوانح کا دوسرا حصہ ) وغیرہ وغیرہ

اعزازات


  • پروفیسر مجیب ظفر انوار حمیدی دو مرتبہ ’’ تمغا حسنِ کارکردگی ‘‘ اور ’’ ستارۂ امتیاز ‘‘ کے لیے نامزد ہوئے لیکن چونکہ پاکستانی ادب ’’ بچوں کے ادب ‘‘ کو شامل نہیں کیا جاتا ، اس لیے ڈاکٹر حمیدی صاحب ان وقتی اعزازات سے ظاہراً محروم رہے۔آپ کی شخصیت بذات خود ایک اعزاز ہے۔مجیب ظفر انوار صاحب ہومیو پیتھک ڈاکٹر بھی ہیں اور آپ نے ’’ جناح میڈیکل کالج ‘‘ سے ہومیو میڈیسنز بھی پڑھیں۔سرکاری تعلیمی افسر (پروفیسر اردو ادبیات و لسانیات ) ہیں ۔ ضعیف ہیں اور کراچی میں عرصے سے مقیم ہیں ۔ پاکستان کے علاوہ کووینا ( کیلی فورنیا ) ، واشنگٹن ، برطانیہ اور چین میں بھی اردو ادب کی تعلیم دے چکے ہیں ۔ آپ کو ’’ وائس آف امریکا ‘‘ اور ’’ بی بی سی ‘‘ ( لندن) نے بھی مدعو کیا ۔ آپ پاکستان چلڈرن رائٹرز گلڈ کے بانی بھی ہیں اس کے علاوہ حمیدی چلڈرن فائونڈیشن کے بانی بھی ہیں۔ پروفیسر مجیب ظفر انوار حمیدی نے ’’ سائنسی ادب ‘‘ بھی لکھا اور ’’ بچوں کے ادب ‘‘ کے تو بے تاج بادشاہ ہیں ۔

[8]

ادب اطفال اور مجیب ظفر انوار حمیدی

بچوں اور بڑوں کے معروف ادیب پروفیسر مجیب ظفر انوار حمیدی نے بچوں کے لیے 8000 سے زیادہ کہانیاں لکھی ہیں جو مشہور رسالوں "پھول"، "تعلیم و تربیت"، "نونہال" وغیرہ میں شایع ہوئیں ہیں۔

وفات

12 نومبر 2020ء کو وفات پاگئے ،

بیرونی روابط

حوالہ جات

  1. ^ ا ب http://dailynews.net.pk/may2011/28-05-2011/childern.asp[مردہ ربط]
  2. "آرکائیو کاپی"۔ 24 اگست 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 ستمبر 2012 
  3. KARACHI: Call to promote children’s literature - Newspaper - DAWN.COM
  4. What is the real name of Mujeeb Zafar Anwar Hamidi
  5. "آرکائیو کاپی"۔ 30 دسمبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 ستمبر 2012 
  6. http://www.dailynews.net.pk/march-2011/19-03-2011/e-paper/literary.asp[مردہ ربط]
  7. "レンタル彼氏について"۔ 05 فروری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 ستمبر 2012 
  8. Mujeeb Zafar - Free People Check UK – Phone, Address, Social Media & more[مردہ ربط]