محمد ابو فضل جیزاوی
محمد ابو فضل جیزاوی (1847ء - 1927ء) شیخ الازہر نے اپنی زندگی میں علمی خدمات، تدریس اور اصلاحات کے ذریعے امت مسلمہ کی رہنمائی کی۔ انہوں نے ازہر کی قیادت کرتے ہوئے نہ صرف علم کی ترویج کی، بلکہ مصر میں معاشی اور سیاسی حالات میں تبدیلیوں کے دوران بھی اہم کردار ادا کیا۔ ان کی قیادت نے ازہر کو ایک مضبوط ادارہ بنایا جو ہر دور میں چیلنجز کا مقابلہ کرتا رہا۔
| |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(عربی میں: محمد أبو الفضل الجيزاوي) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
تاریخ پیدائش | سنہ 1874ء | ||||||
تاریخ وفات | سنہ 1927ء (52–53 سال) | ||||||
رہائش | مصري | ||||||
شہریت | مصر | ||||||
مناصب | |||||||
امام اکبر (32 ) | |||||||
برسر عہدہ 1917 – 1927 |
|||||||
| |||||||
درستی - ترمیم |
پیدائش اور تعلیمی زندگی
ترمیموہ 1264 ہجری / 1839 عیسوی میں وارق الحضر گاؤں، جو گیزہ کے ضلع میں واقع ہے، میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنے زمانے کے بڑے علماء جیسے شیخ علیش، شیخ العدوی، اور شیخ الانببی سے جامعہ ازہر میں تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے شیخ البشرى کے دور میں ازہر کی انتظامیہ میں بطور رکن خدمات انجام دیں، پھر 1326 ہجری / 1908 عیسوی میں ازہر کے وکیل مقرر ہوئے اور اس دوران تدریس کا عمل جاری رکھا۔ 1335 ہجری / 1917 عیسوی میں شیخ الازہر کے منصب پر فائز ہوئے۔ انہوں نے 1919 کے مصری انقلاب کے دوران ازہر کی قیادت کی اور اس جدوجہد میں عوام کے ساتھ شریک ہوئے۔ ان کی قیادت میں ازہر نے ان حالات کا مقابلہ کیا۔ 1923 میں انہوں نے ایک قانون پیش کیا جس میں اصلاحات کی جانب ایک قدم بڑھایا گیا، جس کا مقصد نظام میں بہتری لانا تھا۔[1]
وفات
ترمیموہ 1346 ہجری / 1927 عیسوی میں وفات پا گئے۔
تعلیمی اصلاحات
ترمیمشیخ الازہر نے ازہر کے تعلیمی نظام میں اہم اصلاحات متعارف کرائیں، جن میں تعلیم کے ہر مرحلے کو چار سال تک محدود کرنا اور مختلف تخصصات کا آغاز شامل تھا۔ انہوں نے تفسیر، حدیث، فقہ، اور دیگر علوم کے شعبوں میں تعلیم کی تنظیم کی اور ریاضیاتی علوم کو بھی تعلیمی نصاب میں شامل کیا۔ ان خدمات کے عوض انہیں "وسام العلوم والفنون" سے نوازا گیا۔
تصانیف
ترمیم- . الطراز الحديث في فن مصطلح الحديث
- . حاشیہ على شرح العضد في أصول الفقه
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "الشيخ الثاني والثلاثون .. محمد أبو الفضل الجيزاوي(مالكي المذهب)"۔ sis.gov.eg (بزبان عربی)۔ 09 اگست 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اگست 2020