محمد اسلم زاہد
مولانا محمد اسلم زاہد دیوبندی عالم دین، حکومت پاکستان کی جانب سے ’’سیرت ایوارڈ‘‘ اور بہترین خطاطی پر ’’خطاطی ایوارڈز‘‘ حاصل کرنے والے معروف سیرت نگار اور خطاط تھے
محمد اسلم زاہد | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیممحمد اسلم زاہد ولد حکیم عبد الرحمان کا آبائی علاقہ گائوں جمشیر چک نمبر 24 پتوکی ضلع قصور ہے۔ ناظرہ قرآن پاک مولانا عبد السبحان سے پڑھا اور قاری محمد اسماعیل شہید سے بصیر پور میں قرآن پاک حفظ کیا اور 1987ء میں درس نظامی کیا۔ اس کے علاوہ 1998ء میں یونیورسٹی آف پنجاب سے ایم اے اسلامیات کیا، بعد ازاں درس و تدریس کرتے رہے،
مولانا محمد اسلم زاہد معروف عالم دین ہیں۔ قلم کتاب کے آدمی تھے اور ہر وقت مطالعہ میں مصروف رہتے تھے۔ 1987ء سے مسلسل خدمت دین میں مصروف عمل تھے۔ مولانا کی زندگی کا مقصد صرف سیرت النبیؐ کا عمیق مطالعہ اور سیرت نگاری رہا۔ تحقیق اور مصنف و مولف کی ذمہ داریوں اور غرض و غایت کو خوب سمجھتے تھے۔
تصانیف
ترمیممولانا محمد اسلم زاہد کی اب تک بہت سی کتابیں چھپ چکی ہیں۔
- حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا بچپن
- حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا عہد شباب،
- مختصر بخاری شریف،
- مسند ابوہریرہؓ دو جلدیں،
- آغوش پیمبر (اللہ کے رسول بچوں کے درمیان)
- عہد نبویؐ کی قرآنی خواتین،
- اصحاب رسولﷺ کے القاب،
- علمی مجالس،
- آثار قیامت ، شاہ رفیع الدین بن شاہ ولی اللہ الدھلوی کی کتاب کا اردو ترجمہ[1]
- مرنے کے بعد کیا ہوا؟،
- تحفۃ الاطفال
- علمی جواہرات۔
مولانا کی زیر طبع کتابیں یہ ہیں:
- انا وحبیبی (میں اور میرے محبوبﷺ۔ حضرت سیدہ عائشہ ؓ کے سیرت کے بیانات)۔
- انا و خلیلی (میں اور میرے سچے دوست۔ بیانات سیرت حضرت ابوہریرہ ؓ )۔
- انا و جبریل (میں اور جبریل۔ نبی کریم ﷺ اور جبریل کی ملاقاتوں کے احوال)
- رسول اللہ ﷺ کا ذوق جمال۔
- مولانا کی کتاب ’’حدائق الصالحین شرح زاد الطالبین‘‘ کا فارسی ترجمہ ایران کے ایک عالم دین نے کیا اور یہ تہران سے شائع ہوا ہے۔
اعزازات
ترمیممولانا کی شہرہ آفاق کتاب ‘‘آغوش پیمبر صلی اللہ علیہ وسلم (اللہ کے رسول بچوں کے درمیان)‘‘ نے 2018ء میں سیرت ایوارڈ حاصل کیا، یہ ایوارڈ انھیں وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے گذشتہ دنوں اسلام آباد میں وزارت مذہبی امور کی جانب سے منعقد ہونے والی رحمۃ للعالمین کانفرنس میں دیا۔ اس عظیم الشان کانفرنس میں جامعہ الازہر مصر سمیت تیرہ اسلامی ممالک کے مندوبین نے شرکت کی تھی،