محمد اسلم پروانہ
براہوئی شاعر
محمد اسلم پروانہ ولد نور محمد پروانہ پندرانڑی 1953ء کو سندھ میں پیدا ہوئے ۔ آبائی علاقہ مستونگ تھا، دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم بھی حاصل کی اور میٹرک ہائی اسکول مستونگ سے پاس کیا اور محکمہ صحت میں بطور کمپاونڈر تعینات ہوئے ان کے والد بابائے براہوئی نور محمد پروانہ براہوئی ادب و صحافت کا ایک بہت بڑا نام ہیں چونکہ براہوئی ادب کا گھر میں بڑا چرچا تھا اس لیے شعور سنبھالتے ہی شعر و ادب سے ان کی وابستگی فطرتی ہو گئی ۔ اور انھوں نے بھی باقاعدہ اشعار کہنا شروع کر دیے۔اپنے موضوع کے اسلوب میں منفرد شاعر ثابت ہوئے ۔ آپ اپنے دوست احباب کے ساتھ 10 اگست 1989 کو پکنک منانے پیر غائب گئے ہوئے تھے کہ نہاتے ہوئے پانی میں ڈوب گئے اور جان جان آفرین کے حوالے کر دی ان کو مستونگ میں دفن کیا گیا ان کی وفات کے بعد ان کے کلام کو یکجا کر کے ان کا شعری مجموعہ ( جذبات اسلم ) کے نام سے براہوئی اکیڈمی پاکستان نے 1995ء میں شائع کیا تھا،
حوالہ جات
ترمیمعبد الرشید آزاد