محمد بن علی صبان
محمد بن علی صبان مصری (وفات:1206ھ) مصری تیرہویں صدی ہجری کے بڑے مصری علماء میں سے تھے، ان کے مشہور القابات میں سے ایک ابوالعرفان مصری ہے۔ وہ مصر میں پیدا ہوئے اور بچپن میں قرآن حفظ کیا۔ مشہور مؤرخ الجبرتی نے انہیں ان الفاظ میں بیان کیا: "وہ امام جس کے فضل کے افق نے روشنی بکھیری، اور جس کے صاف و شفاف چشمے نے لوگوں کو شیریں پانی پلایا۔"
| ||||
---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | ||||
پیدائش | قاہرہ [1] | |||
وفات | سنہ 1792ء [1] قاہرہ [1] |
|||
عملی زندگی | ||||
مادر علمی | جامعہ الازہر | |||
پیشہ | ماہرِ لسانیات | |||
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمشیخ صبان نے اپنے عہد کے جلیل القدر علماء جیسے شیخ ملوی، شیخ حسن مدابغی، شیخ سید بليدی، اور شیخ عبد الله شبراوی سے علم حاصل کیا۔ الجبرتی نے شیخ الصبان کے الفاظ نقل کیے: "میں نے صوفیاء کے طریقے اور ذکر کی تلقین شاذلیہ سلسلے کے طریقے پر شیخ عبد الوہاب عفیفی مرزوقی سے حاصل کی۔ میں نے ان کی طویل مدت تک صحبت اختیار کی اور ان کے ظاہری و باطنی فیوض سے فائدہ اٹھایا۔"[2]
تصانیف
ترمیمشیخ صبان کی مشہور تصانیف درج ذیل ہیں:
1. إسعاف الراغبين في سيرة المصطفى وفضائل أهل بيته الطاهرين: یہ کتاب رسول اللہ ﷺ کی سیرت اور اہل بیت کے فضائل پر مشتمل ہے۔ یہ اہل بیت کے بارے میں روایات کا ایک بڑا ماخذ ہے اور آج بھی سنی اور شیعہ علماء اپنے دلائل میں اس کا حوالہ دیتے ہیں۔
2. حاشية الصبان على شرح الأشموني على ألفية ابن مالك: یہ ان کی سب سے مشہور اور اہم کتابوں میں شامل ہے، جس میں انہوں نے نحوی معانی کو وسعت دی، مختلف آراء کا تجزیہ کیا، اور قرآنی آیات و عربی اشعار سے شواہد پیش کیے۔
3. منظومة الصبان في علم مصطلح الحديث: علم حدیث کے اصول و قواعد پر مبنی منظوم تصنیف۔
4. حاشية على شرح السلم للملوي: یہ منطق کے مشہور متن "سلم المنورق" پر ایک اہم حاشیہ ہے۔
[3][4]
وفات
ترمیمشیخ الصبان کا انتقال 1206ھ میں قاہرہ میں ہوا۔ آپ کی علمی خدمات اور تصانیف، خصوصاً "إسعاف الراغبين" اور "حاشیہ الصبان"، آج بھی اہل علم کے لیے مشعل راہ ہیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ مصنف: خیر الدین زرکلی — عنوان : الأعلام — : اشاعت 15 — جلد: 6 — صفحہ: 297 — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://archive.org/details/ZIR2002ARAR
- ↑ عجائب الآثار للجبرتي أحداث عام 1206 هج
- ↑ عجائب الآثار للجبرتي أحداث عام 1206 هج
- ↑ خير الدين الزركلي (2002)، الأعلام: قاموس تراجم لأشهر الرجال والنساء من العرب والمستعربين والمستشرقين (ط. 15)، بيروت: دار العلم للملايين، ج. 6، ص. 297