محمد بن طالب تاودی بن سودہ (1700ء- 1795ء) سیاسی اور فکری دونوں لحاظ سے مراکش میں اٹھارویں صدی کے سب سے زیادہ با اثر مالکی علماء میں سے ایک تھے۔ سیاسی اور فکری طور پر مشہور مصری مورخ عبد الرحمن جبرتی نے اسے "مراکش کا ہلال" قرار دیا۔ [4]

محمد تاودی بن سودہ
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 1700ء [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 1795ء (94–95 سال)[3]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت المغرب   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان بربر زبانیں   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی ،  بربر زبانیں   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

وہ 1767ء -1768ء میں حج پر گئے اور مدینہ میں خلوطیہ کی سامانیہ شاخ کے بانی محمد بن عبد الکریم سمان (1718-1775) سے اور قاہرہ میں ہندوستانی عالم محمد مرتضیٰ الزبیدی (1791) سے تعلیم حاصل کی۔ قاہرہ میں انہوں نے الازہر میں مؤطا مالک بن انس کو پڑھایا۔ سلطان نے 1788 میں ابن سودہ کو فیز کی جامعہ القرویین میں نصاب کی اصلاح کے لیے مقرر کیا، جہاں اسے یونیورسٹی کا مفتی اور شیخ مقرر کیا گیا۔ ابن سودہ کو صحیح بخاری کی تفسیر کے مصنف اور احمد بن ادریس کے استاد کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔[5]

حوالہ جات

ترمیم
  1. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb15589817g — بنام: Muḥammad al- Tāwudī — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. Diamond Catalog ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/95033 — بنام: محمد بن محمد الطالب التاودي، حوالى 1699‒1795
  3. سی ای آر ایل - آئی ڈی: https://data.cerl.org/thesaurus/cnp01143455 — بنام: Muḥammad Ibn-Sūda
  4. Rex S. O'Fahey, Enigmatic saint: Ahmad ibn Idris and the Idrisi tradition, London, 1990, p. 35-36
  5. See: Abd al-Hayy ibn Abd al-Kabir al-Kattani, Fihris al-faharis wa'l-athbat wa-mu'jam al-ma'ajim wa'l-mashyakhat wa'l-musalsalat, ed. Ihsan Abbas, 3 vols., Beirut 1982-6, pp. 256-63,