محمد سیاب خالد خان
سردار محمد سیاب خالد خان (26 مارچ 1940ء - 20 مارچ 2023ء) ایک پاکستانی سیاست دان تھے۔ وہ 24 جولائی 2001ء سے 24 جولائی 2006ء تک آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے سپیکر رہے اور مسئلہ کشمیر کے لیے لابنگ کرتے ہوئے مختلف ممالک کا دورہ کیا۔
ابتدائی زندگی
ترمیمسردار محمد سیاب خالد خان راولاکوٹ، آزاد کشمیر کے قریب پچیوٹ میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد سردار محمد ایوب خان آزاد کشمیر کے محکمہ ریونیو میں سرکاری ملازم تھے جنھوں نے محکمانہ امتحان میں ٹاپ کیا اور ان کے دادا سردار کالا خان کو مہاراجا کشمیر نے خصوصی اعزاز سے نوازا۔ ان کے والد کا انتقال اس وقت ہوا جب سیاب خالد چھوٹے بچے تھے اورانہوں نے اپنی تعلیم اپنی بڑی بہن بیگم نقی نذیر شریف اور جسٹس ایس ایم شریف خان کی مدد سے حاصل کی۔ انھوں نے پشاور یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔
سیاسی زندگی
ترمیمسیاب خالد نے 1964ء میں آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس میں شمولیت اختیار کی۔ وہ 1985 ءسے 1990ء اور 1991ء سے 1996 ءتک بطور ٹیکنوکریٹ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔2001ء کے انتخابات میں، وہ سدھانوتی اور پونچھ اضلاع کے نمائندے کے طور پر منتخب ہوئے، [1] اور 2006ء تک آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے سپیکر رہے انھوں نے جون 2005 ءمیں یمن میں منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم میں آزاد کشمیر کی نمائندگی کی۔ انھوں نے 2006ء سے 2016 ءتک سدھانوتی اور پونچھ کے نمائندے کے طور پر مزید 2 میعادیں خدمات انجام دیں [1] انھوں نے 2010ء سے 2018ء تک قانون، انصاف اور پارلیمانی امور کا قلمدان سنبھالا۔