محمد غوث گوالیاری (1500-1562) 16ویں صدی کے شطاری سلسلہ کے صوفی استاد اور صوفی بزرگ، ایک موسیقار، [1] اور جواہر خمسہ، بحر الحیات کے مصنف تھے۔ (عربی: الجواہر الخمس ، پانچ جواہرات)۔ [2]

ولادت

ترمیم

آپ کے والد کا نام سید علی ہے۔ آپ 890ھ میں تولد ہوئے ۔ سادات جعفریہ سے ہیں ۔ آپ نے فیض ارادت و خلافت شطاریہ شیخ حمید ظہور حاجی حضور سے حاصل کیا۔ علوم دعوات و تکسیر وغیرہ میں آپ کو بڑا کمال تھا۔ ۔

معرفت و سلوک

ترمیم

نصیر الدین ہمایوں بادشاہ آپ کا بڑا معتقد تھا۔ سلوک و معرفت میںایک رسالہ بنام عروج نامہ بھی آپ نے لکھا جس میں عروج کا حال ہے۔ جب علماے گجرات کی نظر سے گذرا تو شیخ علی متقی وغیرہ مشایخین و علما نے آپ کے قتل کا فتوی دے دیا۔ بادشاہ وقت نے حضرت مخدوم شاہ وجیہ الدین گجراتی کے پاس فتویٰ بھیجوا دیا کہ آپ اس پر مہر کر دیں ۔ آپ نے انکار کیا اور فرمایا کہ علماے ظاہری اُن کے مغز سخن کو نہیں پائے ۔ چنانچہ آپ نے فتویٰ لے کر چاک کر دیا۔ یہ حال سیر عروجیہ میں مفصلاً مرقوم ہے۔

علم ظاہر و باطن

ترمیم

آپ جامع علوم ظاہری و باطنی تھے۔ اور سید ناغوث الاعظم کی روح مبارک سے فیض اویسیہ پایا تھا اور درجۂ غوث پر پہنچے تھے۔ ریاضت ومجاہدۂ شاقہ آپ نے بہت کیا۔ آپ کا بدن نہایت ضعیف اور لاغر و نازک تھا۔ بڑے بڑے علما و فضلا آپ کی خدمت میں آتے اور فیض ظاہری و باطنی پاتے تھے۔ چنانچہ دکن ، گجرات اور خاندیس وغیرہ آپ کے فیوضات باطنی سے بھرا ہے اور آج تک آپ کا فیض سلسلہ شطاریہ اس ملک میں جاری ہے۔

وفات

ترمیم

15/رمضان 970ھ میں آپ نے وفات پائی۔ گوالیار میں آپ کا مزار مشہور ہے ۔[3]

گوالیار میں مقبرہ

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Wade، Bonnie C. (1998)۔ Imaging Sound: An Ethnomusicological Study of Music, Art, and Culture in Mughal India (Chicago Studies in Ethnomusicology)۔ University Of Chicago Press۔ ص 113–115۔ ISBN:0-226-86840-0 See google book search.
  2. A. Azfar، Moin۔ The millennial sovereign : sacred kingship and sainthood in Islam
  3. برکات الاولیاء ،سید امام الدین احمد نقوی صفحہ 148،رفاعی مشن ناسک مہاراسٹرا