محمد فاروق (کرکٹ کھلاڑی)
محمد فاروق انگریزی:Mohammad Farooq(پیدائش: 08 اپریل 1938ءجوناگڑھ، گجرات، بھارت)پاکستانی کرکٹر ہیں جنھوں نے پاکستان کی طرف سے 7 ٹیسٹ میچ کھیلے محمد فاروق 1960ء کی دہائی میں پاکستان کے تیز ترین گیند بازوں میں سے ایک تھے، لیکن ان کا کیریئر مختصر تھا۔
فائل:Muhammad farooq.jpeg | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | جوناگڑھ، گجرات، برطانوی ہند | 8 اپریل 1938|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 37) | 2 دسمبر 1960 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 9 اپریل 1965 بمقابلہ نیوزی لینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: کرک انفو، 9 جولائی 2017 |
فرسٹ کلاس کرکٹ
ترمیمانھوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ کا پہلا سیزن 1959-60ء میں اپنے نام کیا۔ اپنے تیسرے فرسٹ کلاس میچ میں انھوں نے 87 رنز (6/87) اور 5/98 کے عوض 6 وکٹیں لے کر کراچی کو قائد اعظم ٹرافی کے فائنل میں فتح دلائی۔
ٹیسٹ کیرئر
ترمیمانھیں 1960/61ء میں پاکستانی ٹیم کے ساتھ دورہ بھارت کے لیے منتخب کیا گیا اور پہلا ٹیسٹ کھیلا، جس میں پہلی تین ہندوستانی وکٹیں حاصل کیں اور 46 اوورز میں 139/4 کے ساتھ مکمل کیا۔ تاہم، پاکستان نے دوسرے ٹیسٹ کے لیے ان کی جگہ ایک بلے باز کو شامل کیا اور وہ پانچویں ٹیسٹ تک ٹیم میں واپس نہیں آئے، جب انھوں نے دو وکٹیں حاصل کیں۔ اس نے 1962ء میں انگلینڈ کا دورہ کیا۔ وہ ابتدائی کاؤنٹی میچوں میں کامیاب رہے اور لارڈز میں دوسرے ٹیسٹ کے لیے ٹیم میں شامل ہونے پر 4/70 لیے، جس میں ٹیڈ ڈیکسٹر اور کین بیرنگٹن کی وکٹیں بھی شامل تھیں، دونوں یکے بعد دیگرے گیندوں پر کیچ ہوئے۔ تاہم محمد فاروق سے بہت زیادہ گیند بازی کرنے کو کہا گیا اور تیسرے ٹیسٹ کے بعد وہ زخمی ہو گئے اور اس دورے میں مزید حصہ نہیں لیا۔ اس نے دو سال سے زیادہ فرسٹ کلاس کرکٹ نہیں کھیلی، لیکن 1964/65ء کے سیزن میں واپس آئے۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی فارم دکھانے کے بعد وہ دورہ نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ ٹیم میں واپس آئے۔ وہ تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں دونوں طرف سے سب سے کامیاب بولر تھے، انھوں نے 25.30 رنز فی وکٹ کی اوسط سے 10 وکٹیں حاصل کیں۔ راولپنڈی میں پہلے ٹیسٹ میں، انھوں نے 2/57 اور 3/25 لیے اور کریز پر جاتے ہوئے جب پاکستان 9 وکٹوں پر 253 رنز بنا چکا تھا، اس نے 47 رنز بنائے، جو ان کا فرسٹ کلاس کا سب سے بڑا اسکور ہے، دسویں وکٹ کی شراکت میں اس نے صلاح الدین کے ساتھ مل کر 54 منٹ میں 65 رنز بنائے۔سیریز کے تیسرے ٹیسٹ کے بعد، جسے پاکستان نے 2-0 سے جیتا، اس نے مزید فرسٹ کلاس کرکٹ نہیں کھیلی۔
اعداد و شمار
ترمیممحمد فاروق نے پاکستان کی طرف سے 7 ٹیسٹ میچوں کی 9 اننگز میں 4 مرتبہ ناٹ آئوٹ رہ کر 85 رنز بنائے۔ 47 ان کا سب سے زیادہ سکور اور 17.00 کی اوسط فی اننگ تھی۔ محمد فاروق نے 33 فرسٹ کلاس میچز کی 31 اننگز میں 17 بار ناٹ آئوٹ رہ کر 173 رنز بنائے۔ اس طرح انھیں فی اننگز 12.35 کی اوسط حاصل ہوئی۔ بولنگ کے شعبے میں انھوں نے 682 رنز دے کر 21 وکٹ سمیٹے۔ 4/70 کسی ایک اننگ میں' 82/5 کسی ایک میچ میں ان کی بہترین بولنگ تھی۔ انھیں ٹیسٹ میچوں میں فی وکٹ 32.47 کی اوسط حاصل ہوئی جبکہ فرسٹ کلاس میچوں میں 26.98 تھی جبکہ ان کی فرسٹ کلاس میچوں میں ان کی وکٹوں کی تعداد 123 تھی جس کے لیے انھیں 3319 رنز دینے پڑے۔ 87/6 کی بہترین کارکردگی فرسٹ کلاس میچوں میں نمایاں مقام دلوا گئی تھی[1]