محمد نصیر الدین فاروقی
محمد نصیر الدین فاروقی فتح پور کے چشتیہ سلسلہ کے اہم بزرگ تھے۔ آپ نجم الدین فاروقی کے صاحبزادے، خلییفہ اور جانشین تھے۔ آپ والد محترم کے تقریباً نو سال تک جانشین رہے کر عوام کی خدمت کرتے رہے۔
محمد نصیر الدین فاروقی چشتی | |
---|---|
ذاتی | |
پیدائش | (1252ھ بمطابق 1836ء) |
وفات | (1297ھ بمطابق 1879ء فتح پور |
مذہب | اسلام |
والدین |
|
سلسلہ | چشتیہ |
مرتبہ | |
مقام | فتح پور |
دور | انیسویں صدی |
پیشرو | نجم الدین فاروقی |
جانشین | غلام محمد نجم الدین |
ولادت
ترمیمحاجی نجم الدین فاروقی چشتی کے گھر پہلے بیٹے کی پیدائش 1252ھ بمطابق 1836ء میں جھنجھنوں میں ہوئی۔ آپ نے بیٹے کا نام محمد نصیر الدین رکھا۔
تعلیم و تربیت
ترمیممحمد نصیر الدین فاروقی کو دینی گھریلو ماحول میسر آیا جس کی وجہ سے ابتدائی دینی علوم کی تعلیم گھر سے حاصل کی۔ آپ نے درس نظامی کی تعلیم دہلی میں مرزا لعل بیگ کے مدرسہ سے حاصل کی۔
بیعت و خلافت
ترمیممحمد نصیر الدین فاروقی اپنے والد محترم نجم الدین فاروقی کے دست حق پرست پر بیعت سے مشرف ہوئے۔ سلوک کی تمام منازل اپنے مرشد کامل کے زیر سایہ مکمل کی۔ والد ماجد نے آپ کو خلافت کے منصب پر فائز کیا۔
سجادہ نشینی
ترمیممحمد نصیر الدین فاروقی کے والد محترم نجم الدین فاروقی نے 1287ھ بمطابق 1870ء میں وفات پائی۔ والد کی وفات کے بعد محمد نصیر الدین والد کے جانشین ہوئے۔ آپ اپنے دور میں زیادہ تر وقت وعظ و تلقین اور درس و تدریس میں صرف کرتے تھے۔ آپ کے عقیدت مندوں کی کثیر تعداد تھی جو آپ وعظ و تلقین سننے کے لیے آپ کی مجالس میں شریک ہوتے تھے۔
غیر مسلموں کی عقیدت
ترمیممحمد نصیر الدین فاروقی کے عقیدت مندوں میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ غیر مسلم بھی شامل تھے۔
- راجا پھوپال سنگھ نے اپنی جاگیر میں ایک چھوٹا سا قصبہ حضرت پور محمد نصیر الدین فاروقی کے نام پر آباد کیا تھا۔
- راؤمادھو سنگھ نے محمد نصیر الدین فاروقی کی خدمت میں ایک سو دو بیگہ زمین پیش کی تھی۔
ادبی خدمات
ترمیممحمد نصیر الدین فاروقی نے اپنے والد محترم کے ارشادات کو نجم الارشاد کے نام سے جمع کیے۔ آپ نے ایک اپنی کتاب مجمع الفرائض بھی تصنیف کی تھی۔
وصال
ترمیممحمد نصیر الدین فاروقی نے 1297ھ بمطابق 1879ء میں وفات پائی۔ آپ کی تدفین فتح پور میں کی گئی۔ وصال کے وقت آپ کی عمر تقریبا 43 سال تھی۔
خلفاء
ترمیممحمد نصیر الدین فاروقی سے لوگوں کی کثیر تعداد شرف بیعت حاصل کیا لیکن خلافت کے منصب پر چند افراد فائز ہوئے۔ آپ کے خلفاء کے نام درج ذیل ہیں۔