مرزا عظیم بیگ چغتائی
افسانہ نگار، ناول نگار
مرزا عظیم بیگ چغتائی (پیدائش: 1895ء۔ وفات:1941ء)جودھ پور میں پیدا ہوئے۔ پیدائشی علیل تھے۔ تب دق کے مریض رہے۔
مرزا عظیم بیگ چغتائی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1895ء جودھ پور |
تاریخ وفات | سنہ 1941ء (45–46 سال) |
شہریت | برطانوی ہند |
عملی زندگی | |
پیشہ | ناول نگار ، منصف |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
پیشہ
ترمیموکالت کا پیشہ اختیار کر رکھا تھا۔نواب جاورہ نے انھیں بلا کر اپنی ریاست کا چیف جج بنا دیا تھا۔دو تین سال وہاں گزار کر خرابئ صحت کی وجہ سے مستقرواپس ہو گئے۔
آرائے ادبا
ترمیم- مرزا عظیم بیگ چغتائی نے عملی مذاق سے مزاح پید کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ ان کی دینا میں محبت کو مرکزع حیثیت حاصل ہے اور یہ محبت عملی مذاق کے محور پر گھومتی ہے۔اکٹر وزیر آغا
- عظیم بیگ چغتائی کے افسانے اخلاق اور عمل کی اصلاح کے جذبے سے خالی نہیں ہیں۔ حقیقت میں ان کے ہر واقعہ اور کردار کے پیچھے کوئی نہ کوئی اصلاحی مقصد شامل ہے۔ سید وقار عظیم۔
- مرزا عظیم بیگ چغتائی کی کہانیوں کی خوبی، ان کی جدّت ہے یعنی وہ افسانہ نویسی نہیں بلکہ اس کی بجائے وقائع نگاری کو قائم کرنا چاہتے ہیں۔ مس حجاب علی
ادبی سرمایہ
ترمیم- ناول
- شریر بیوی
- فل بوٹ
- چمکی
- مسز کڑھلے
- کولتار
- ویمپائر
- کمزوری
- کھرپا بہادر
- کالے گورے
- افسانوی مجموعے
- روض ظرافت
- روح لطافت
- خانم
- قدردان
- پھریری
- انگھوٹی کی مصیبت
- ناولٹ اور طویل افسانے
- قرض، مقراض محبت است
- لفٹیننٹ
- جنت کا بھوت
- دیکھا جائے گا
- سوانہ کی روحیں
- چینی کی انگوٹھی اور لوٹے کا راز
- خطوں کی ستم ظریفی
- ملفوظات
- شہزادی
- ڈراما
- مرزاجنگی
- مختلف موضوعات پر کتابیں
- قرآن اور پردہ
- حدیث اور پردہ
- رقص سرور
- آدم خور
- ملفوظات ٹامہ
حوالات جات
ترمیم- ↑ ڈاکٹر ہارون ایوب (1990ء)۔ مرزا عظیم بیگ چغتائی۔ نءی دہلی: ترقی اردو بیورو، نئی دہلی۔ صفحہ: 65، 66