بھارتی حکومت کا قائم کردہ مرکزی نگہداری نظام 2012ء میں قائم کیا گیا اور 2013ء میں چالو ہوا۔ اس جاسوسی نظام کا مقصد لوگوں کی موبائل فون بات چیت سننا، برقی ڈاک پڑھنا اور انٹرنیٹ پر بات چیت کو نقل کر کے محفوظ کرنا ہے تاکہ کسی بھی شخص کی تفتیش کی جا سکے۔[1] بھارتی جنتا نے بلیک بیری کو مجبور کیا کہ وہ بلیک بیری کے ذریعہ مخفی تمام پیغام رسانی کو افشا کرنے کی قابلیت بھارت کو فراہم کرے جس کی کینڈائی شرکہ نے بھارتی صارفین کی حد تک تعمیل کی۔ اس پر شیر ہو کر بھارت نے دنیا بھر کے صارفین کے پیغامات تک رسائی کا مطالبہ کر ڈالا۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "India introduces Central Monitoring System"۔ دی رجسٹر۔ 8 مئی 2013ء۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  2. "India's Spies Want Data on Every BlackBerry Customer Worldwide"۔ سلیٹ۔ 22 فروری 2013ء۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ