مرید اقبال غلام فرید نقشبندی

ماہر اقبالیات، ملقب بہ مرید اقبال

پیدائش ترمیم

4 مارچ 1940ء کو حسن ابدال میں پیدا ہوئے۔

تعلیم ترمیم

ابتداٸی تعلیم حسن ابدال سے حاصل کی۔ میٹرک گورنمنٹ ہاٸی اسکول حسن ابدال سے کیا، ایف اے ضلع راولپنڈی سے مکمل کیا۔ دوران ملازمت ہی فاضل فارسی کورس کیا فاضل عربی کورس کرنے کا مقصد ہی یہ تھا کہ مولانا روم علامہ اقبال حافظ شیرازی کی فارسی شاعری پر عبور حاصل ہو سکے۔

ملازمت ترمیم

کے پی کے پولیس میں بطور سب انسپکٹر بھرتی ہوئے یہ جاب چند دنوں بعد ہی چھوڑ دی۔1964 میں پاکستان آرڈیننس فیکڑی میں ملازمت اختیار کی

مرید اقبال ترمیم

غلام فرید کا روحانی تعلق علامہ اقبال سے بچپن سے ہی تھا۔ علامہ اقبال کی شخصیت سے بہت زیادہ متاثر تھے۔ان کے بہت سے اشعار بچپن سے ہی یاد تھے۔زمانہ طالب علمی سے ہی کلیات اقبال یاد تھی،

۔1967 کا واقعہ ہے کہ مری وفات پر گٸے ہوئے تھے واپسی پر پنڈی پہنچے کہ ان پر کچھ کیفیات طاری ہوٸی واپس گھر آنے کی بجائے پنڈی ریلوے اسٹیشن سے ٹکٹ حاصل کیا اور لاہور سفر کے لیے روانہ ہوگٸے اور لاہور علامہ اقبال کے دربار پر حاضری دی۔ اس کے بعد علامہ اقبال سے ان کا روحانی اور قلبی عشق جاری رہا

اقبال کے فرزند جاوید اقبال نے ان کو مرید اقبال کا لقب دیا


سلسلہ نقشبندیہ ترمیم

22 برس کی عمر میں سلسلہ نقشبند کے سرخیل ولی اللہ حضرت خواجہ موہڑوی کے در سے وابستہ ہوئے حضرت خواجہ کے پوتے امام العارفین حضرت پیر آفتاب احمد قاسمی کے دست حق پرست پر بیعت کی۔ پیر آفتاب احمد قاسمی بسلسلہ تبلیغ سال کا بیشتر حصہ بیرون ملک گزارتے تھے،

تحریری کام ترمیم

غلام فرید نقشبندی نے علامہ محمد اقبال کی شاعری کی کتابوں بانگ درا، بال جبریل، ضرب کلیم،پیام مشرق،ارمغان حجاز،زبور عجم، اسرار خودی،رموزبے خودی،پس چہ باید کرداے اقوام شرق،جاوید نامہ اور ان کی نثری رشحات قلم میں دی گٸی فکر و پیام کے عکس 46 جلدوں میں منظوم کیے ہیں۔

  • مرید اقبال
  • اقبال کا کشمیر
  • سدرہ سے اگے

وفات ترمیم

8 نومبر 2021ء کو وفات پائی،