مسند احمد بن حنبل
مسند احمد بن حنبل امام احمد بن حنبل نے اپنے پیچھے یہ کتاب ایک مسودے کی شکل میں چھوڑی جس میں تقریباً تیس ہزار احادیث ہیں۔ 16 سال کی عمر میں اس مقصد کے لیے ثقہ راویوں اور قابل اعتماد محدثین سے احادیث کو جمع کرنا شروع کیا اور عمر کے آخر تک اس کتاب میں لگے رہے۔ کہا کرتے: ”میں نے اس کتاب کو ایک امام و دلیل کے طور پر لکھا ہے جب لوگ سنت رسول میں اختلاف کرنے لگیں تو اس کی طرف رجوع کیا کریں۔“ یہ تمام احادیث متفرق اوراق میں تھیں آخری عمر میں ان کے بیٹوں اور چند خاص شاگردوں نے اسے جمع کیا اور پھر امام احمد نے انھیں جو کچھ بھی لکھا تھا اسے املا بھی کرا دیا۔ گو یہ سب اوراق مرتب نہیں تھے۔بعد از وفات ان کے بیٹے عبد اللہ اور شاگرد ابو بکر القطیعی نے اس کتاب میں اپنے دیگر اساتذہ سے سنی ہوئی بعض احادیث بھی شامل کر کے اسے روایت کیا اور یوں یہ کتاب شائع ہو گئی۔[1]
کتاب المسند میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے سات سو صحابہ کرام کی روایتیں ہیں۔ اور سات لاکھ بقول بعض ساڑھے سات لاکھ احادیث سے منتخب کر کے تیس ہزار حدیثوں کا مجموعہ ہے۔اور فرمایا جب رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی کسی سنت کے متعلق لوگوں میں اِختلاف ہو تو کتاب المسند کی طرف رجوع کرنا چاہیے۔ میں نے اس کو امام بنایا ہے اس کا فیصلہ صحیح ہوگا۔[2]
فہرست ابواب
ترمیممسند بہت سے کتابوں کا ماخذ ہے۔ بیشمار مصنفین نے اس سے فائدہ حاصل کیا ہے۔ مسند احمد بن حنبل مطبوعہ قاہرہ کی فہرستِ ابواب کے مطالعہ سے معلوم ہوگا کہ یہ کتاب کس قدر جامع ہے۔ فہرست کا خلاصہ حسب ذیل ہے۔[3]
- جلد اول صفحہ 2 سے 195 تک (عشرہ مبشرہ سے روایات)
- جلد اول صفحہ 195 سے 199 تک (چار دیگر اصحابِ کبار سے روایات)
- جلد اول صفحہ 199 سے 206 تک (روایات اہل البیت)
- جلد اول صفحہ 206 سے آخر تک اور جلد دوم و جلد سوم صفحہ 400 تک (اجلہ صحابہ کرام سے روایات)
- جلد سوم صفحہ 400 سے 503 تک (اہل مکہ سے روایات)
- جلد چہارم صفحہ 2 سے 88 تک (اہل مدینہ سے روایات)
- جلد چہارم صفحہ 88 سے 239 تک (اہل شام سے روایات)
- جلد چہارم صفحہ 239 سے 419 تک (اہل کوفہ سے روایات)
- جلد چہارم صفحہ 419 سے جلد پنجم صفحہ 113 تک (اہل بصرہ سے روایات)
- جلد پنجم صفحہ 113 سے جلد ششم صفحہ 29 تک (انصار سے روایات)
- جلد ششم صفحہ 29 سے 467 تک (مستورات سے روایات)
زمانہ تصنیف
ترمیمامام احمدحنبل نے یہ کتاب 220ھ سے 237ھ کے درمیان تصنیف فرمائی۔
اصناف حدیث
ترمیممحدثین کرام نے کتب حدیث میں مختلف ترتیب کے تحت احادیث جمع کی ہیں اور ہر ترتیب کے لحاظ سے مجموعہ کا نام رکھا جاتا ہے۔ جس کتاب میں ابواب فقہیہ کی ترتیب سے احادیث جمع کی جائیں اس کتاب کو سنن کہتے ہیں۔ جیسے سنن ترمذی سنن نسائی وغیرہ۔ اسی طرح جمع حدیث کی دیگر اصناف میں جامع، صحیح، معجم، مفرد وغیرہ بھی شامل ہیں۔ ان میں سے ایک ترتیب کو 'مسند' کہا جاتا ہے۔ مسند، حدیث کی اس کتاب یا مجموعہ کو کہتے ہیں جس میں احادیث کو صحابہ کرام کی ترتیب سے جمع کیا ہو۔ یعنی ایک صحابی کے نام کا عنوان دے کر اس کے تحت اس کی تمام روایات ذکر کی جائیں۔ پھر دوسرے صحابی کا نام دے کر اس کے تحت اس کی تمام مرویات ذکر کیا جائیں۔ کتاب مسند احمد اسی صنف سے تعلق رکھتی ہے۔ اسی لیے اس کتاب میں سب سے پہلے عشرہ مبشرہ کی تمام احادیث ہیں۔ بعدہ مکثرین کی روایات ہیں پھر دوسرے صحابہ کی۔ اور اس کے بعد مرد صحابہ کی تمام مرویات کا ذکر کرنے کے بعد، خواتین صحابیات کی مرویات ذکر کی گئی ہیں۔ ان میں سب سے پہلے ام المومنین عائشہ صدیقہ کی احادیث جمع کی گئی ہیں پھر باقی صحابیات کی۔ اس طرح اس مجموعہ میں تقریباً 28000 روایات آگئی ہیں۔