مسند حمیدی
مسند حميدی کتب حدیث میں سب سے پہلی کتاب جس میں روایت اور راویوں کا ذکر موجود ہے
تالیف
ترمیمیہ تالیف ہےعبد الله بن الزبير الحميدی (متوفی : 219ھ) اس کتاب کی ابتدا مؤلف نے مسانيد عشرةمبشرہ پھرمہاجرين پھرانصار پہلے مرد اور بعد میں عورتوں کا ذکر کیا اس میں1360 حديثیں درج ہیں
مسند حمیدی کی خصوصیات
ترمیممسند حمیدی یہ امام حمیدی کی شہرہ آفاق حدیث کی کتاب ہے۔ اس میں 1360 حدیثیں ہیں۔ بیشتر مرفوع ہیں۔ صحابہ و تابعین کے کچھ آثار بھی منقول ہیں۔ پہلی حدیث ابوبکر صدیق سے مروی ہے۔
ام الکتب الحدیث
ترمیمیہ تصنیف روایت اور راویوں کا ذکر کرنے والی پہلی کتاب ہے اسے بعض ام الکتب الحدیث بھی کہا گیا
اس کتاب میں بیان کی گئی احادیث میں سے امام بخاری نے 96 احادیث لیں
امام مسلم نے 152 حدیثیں لیں
آخر میں امام حمیدی نے اپنا عقیدہ بیان کیا[1]
مسند حمیدی کے رواۃ
ترمیمحمیدی سے مسند کو ابو اسمٰعیل سلمی متوفی 280ھ نے اور ابو اسمٰعیل سے قاسم بن اصبغ نے روایت کیا ہے۔ دوسرے جلیل القدر راوی بشر بن موسیٰ اسدی متوفی 288ھ ہیں۔ حافظ ابن حجر کے بقول حمیدی سے مسند کی روایت کرنے والے اور بھی کئی راوی ہیں۔ دنیا میں مختلف کتب خانوں میں مسند حمیدی کا جو مخطوطہ محفوظ ہے وہ صرف بشر بن موسیٰ کی روایت کا ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ مسند حمیدی،ترجمہ، ابو حمزہ مفتی حمزہ جبار چشتی،پروگریسو بکس لاہور