مسیح ہندوستان میں (کتاب)
مسیح ہندوستان میں مرزا غلام احمد قادیانی کی کتاب ہے[1] جس کا موضوع یہ ثابت کرنا ہے کہ حضرت عیسیٰ ؑ واقعہ صلیب کے بعد فلسطین سے ہجرت کر کے ہندوستان تشریف لے گئے تھے جہاں یہود کے گم شدہ قبائل آباد تھے۔ کتاب میں مختلف مسلمان، مسیحی اور بدھ نیز طبی کتب کے حوالہ سے بحث کی گئی ہے۔ یہ کتاب اس موضوع پر پہلی کتاب ہے جس میں مسیح کے واقعہ صلیب سے بچ جانے کے بعد ہندوستان آنے کا ذکر ہے۔ اس کے بعد کی تمام کتب میں اس کتاب کو بطور بنیاد استعمال کیا گیا ہے۔
پس منظر
مرزا غلام احمد کا یہ دعویٰ تھا کہ مسیح ؑ تمام دوسرے انبیا ہی کی طرح فوت ہو چکے ہیں۔ واقعہ صلیب پر ان کی وفات کی قرآن میں صاف نفی موجود ہے۔ اس لیے یہ سوال پیدا ہوتا تھا کہ پھر مسیح کب اور کہاں فوت ہوئے۔ یہ سوال ایک عرصہ تک لاینحل رہا۔ یہاں تک کہ مرزا غلام احمد کے ایک مرید نے ان کو بتایا کہ کشمیر میں ایک شہزادہ نبی کی قبر موجود ہے جس کی ہندوستان آمد کا وقت مسیح کے زمانہ سے ملتا ہے۔ چنانچہ مرزا غلام احمد نے مزید علمی تحقیق کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا کہ یہ قبر دراصل مسیح ؑ ہی کی قبر ہے جو واقعہ صلیب سے بچ جانے کے بعد اس علاقہ میں آئے اور یہاں ہی فوت ہوئے۔ اس بات کی تشریح اور ثبوت میں یہ کتاب تحریر کی گئی۔
یہ کتاب نامکمل ہے۔ مرزا غلام احمد نے اپریل 1899ء میں کتاب تصنیف کی لیکن ان کی زندگی میں اس کی اشاعت کی نوبت نہ آئی۔ اسی دوران انھوں نے متعدد دوسری کتب لکھیں جن میں اسی موضوع پر دلائل دیے گئے۔ چنانچہ اس کتاب کی تکمیل اور اشاعت ملتوی ہوتی گئی۔ یہاں تک کہ مرزا غلام احمد کی وفات کے بعد یہ کتاب نامکمل حالت ہی میں 20 نومبر، 1908ء میں شائع کر دی گئی۔
ابواب
کتاب موجودہ صورت میں چار ابواب میں منقسم ہے۔
اول۔ انجیل سے دلائل
اس باب میں نئے عہد نامہ کی اناجیل سے مسیح ؑ کے صلیبی موت سے بچ جانے پر دلائل دیے گئے ہیں۔
دوم۔ قرآن و حدیث
اس باب میں قرآن اور حدیث سے دلائل دے کر بیان کیا گیا ہے کہ مسیح وفات پا چکے ہیں اور مسلمانوں کے عام عقیدہ کے برخلاف اب تک اپنے جسم سمیت زندہ نہیں۔
سوم۔ طب
اس باب میں طب کی پرانی کتب کے حوالے دیے گئے ہیں جن میں ایسی مرہم اور ادویہ کا ذکر ہے جو مسیح ؑ کے لیے بنائی گئی تھیں تاکہ ان کے زخم جو صلیب پر کھینچ جانے کے وقت ان کو پہنچے تھے جلد مندمل ہو سکیں۔ اس سے مصنف نے یہ ثابت کیا ہے کہ مسیح ؑ صلیب کے واقعہ کے بعد زندہ تھے جبھی ان کے زخموں کے لیے یہ ادویہ تیار کی گئی تھیں۔
چہارم۔ تاریخ
اس باب میں تاریخی کتب سے حوالے پیش کیے گئے ہیں جن میں یہودی قبائل کے افغانستان آ بسنے اور بعد میں مسیح ؑ کے ہجرت کر کے ان کے پاس اس علاقہ میں رہائش اختیار کرنے کا ذکر ملتا ہے۔