مصعب بن سلیم
مصعب بن سلیم قرشی الاسدی الکوفی ، آپ زبیر بن العوام کے خادم اور بنو زہرہ کے کمانڈر تھے۔اس لیے آپ کو الزہریب بھی کہا جاتا ہے [1] آپ کا شمار کوفہ کے تابعین اور حدیث نبوی ﷺ کے راویوں میں ہوتا ہے۔
مصعب بن سلیم | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | مصعب بن سليم |
رہائش | کوفہ |
لقب | القرشى الأسدى الزهرى الكوفي |
عملی زندگی | |
طبقہ | صغار التابعين |
ابن حجر کی رائے | صدوق |
پیشہ | محدث |
درستی - ترمیم |
روایت حدیث
ترمیمحضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ، محمد بن ایوب اور ابوبکر بن ابی موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہم سے روایت ہے۔ اس کی سند سے روایت ہے: حفص بن غیاث، سعید بن محمد الوراق، سفیان بن عیینہ، ان کے بھتیجے ابو محمد ، عبد اللہ بن میمون، طیلسہ ، عبید اللہ بن موسی، عبیدہ بن ابی رائطہ، ابو نعیم فضل بن دکین، قیس بن الربیع اور محمد بن عبید،طنافسی، مروان بن معاویہ فزاری، مسعر بن کدم اور وکیع بن جراح۔ [2]
جراح اور تعدیل
ترمیمامام یحییٰ بن معین اور ابو زرعہ رازی نے کہا: "لا بأس به " اس میں کوئی حرج نہیں ہے، ابو حاتم رازی نے کہا: صالح " ہے اور امام نسائی نے کہا: ثقہ ہے۔امام ابن حبان نے کتاب الثقات میں اس کا تذکرہ کیا ہے، امام مسلم بن حجاج، ابوداؤد اور امام ترمذی نے ان سے روایت کی ہے۔ امام نسائی نے ان سے ایک حدیث روایت کی ہے ۔[2]