مصنف ابن ابی شیبہ کتب حدیث کی ایک بہت اہم کتاب ہے۔

مصنف ابن ابی شیبہ
مصنف ابن ابی شیبہ
مصنف ابن ابی شیبہ

نام مصنف ابن ابی شیبہ
اصل عنوان مصنف ابن أبي شيبة
مصنف حافظ ابوبكر ابن ابی شیبہ
موضوع حدیث
زبان
محقق أسامة بن إبراهيم بن محمد أبو محمد في الطبعة الأولى[1]
معلومات طباعت
جلدیں 15
کی دیگر کتابیں

کتاب کا نام

ترمیم

کتاب کا پورا نام الکتاب المصنف فی الاحادیث والآثار ہے جسے مختصراً “ المصنف ” بھی کہا جاتا ہے۔

مؤلف کا نام

ترمیم

مؤلف امام حافظ ابوبکر عبداللہ بن محمدبن ابراہیم بن عثمان ابوشیبہ ہیں، امام ابن ابی شیبہ کا اسم گرامی اسلامیات کے کسی طالب علم کے لیے محتاج تعارف نہیں، وہ امام بخاری، امام مسلم اور دیگر ائمہ ستہ میں سے بعض کے استاد ہیں۔ امام ابن ابی شیبہ دوسری اور تیسری صدی ہجری کی مشہور علمی شخصیت ہیں۔ آپ کی ولادت 159ھ میں ہوئی۔ آپ کی وفات 235 ھ میں ہوئی۔

مصنف ابن ابی شیبہ کا مقام

ترمیم

یہ تدوین حدیث کے ابتدائی دور کی کتاب ہے۔ ابتدائی دور میں لفظ مُصَنَّف عموماً اس مفہوم میں استعمال ہوتا تھا جس کے لیے بعد میں “ سنن ” کی اصطلاح معروف ہوئی۔ چنانچہ یہ کتاب فقہی ابواب کی ترتیب پر مرتب ہے۔ زندگی کا کوئی شعبہ ایسا نہیں ہے جس کے بارے میں احادیث و آثار اس میں موجود نہ ہوں۔ ں اور ان کی یہ کتاب “ مصنف ابن ابی شیبہ ” حدیث کے جلیل القدر مآخذ میں شمار ہوتی ہے۔ علم حدیث کی شاید ہی کوئی کتاب اس کے حوالے سے خالی ہو۔ امام ابن ابی شیبہ چونکہ صحاح ستہ کے مؤلفین سے مقدم ہیں اور دوسری صدی ہجری کے آخر اور تیسری صدی کے آغاز میں ہوتے ہیں اس لیے قدامت کے لحاظ سے بھی اس کتاب کو فوقیت حاصل ہے۔ مرفوع احادیث کے علاوہ صحابہ کرام، تابعین اور تبع تابعین کے آثار، اقوال فتاوی اور واقعات بھی اس کتاب میں اتنی کثرت کے ساتھ ہیں کہ یہ حدیث شریف کی عظیم الشان کتاب ہونے کے ساتھ ساتھ قرون اولیٰ کے ائمہ کے فقہی افکار اور اجتہادات کا بھی انتہائی گراں قدر ذخیرہ ہے۔

علمی مقام

ترمیم

امام ابن ابی شیبہ رحمہ اللہ نے اپنی کتاب بھی اسی اصول کے تحت مرتب کی ہے- یہ کتاب 7؍ جلدوں پر مشتمل ہے اور اس میں 37943 احادیث جمع کی گئی ہیں آپ کا شمار ثقہ حفاظ حدیث میں ہوتا ہے۔ آپ کے معاصرین نے آپ کی تحسین و توصیف ان الفاظ میں کی ہے۔ صالح بن محمد کہتے ہیں۔ علل حدیث کے سب سے بڑے ماہر “ ابن المدینی ” ہیں۔ راویوں کے اسماء میں غلطیوں کو پہچاننے والے “ یحییٰ بن معین ” اور سب سے بڑھ کر حافظ حدیث ابوبکر بن ابی شیبہ ہیں۔ ابو زرعہ رازی فرماتے ہیں : میں نے ابوبکر بن ابی شیبہ سے بڑھ کر کوئی حافظ حدیث نہیں دیکھا۔ محدث ابن حبان فرماتے ہیں : ابوبکر عظیم حافظ حدیث تھے۔ آپ کا شمار ان لوگوں میں ہوتا ہے جنھوں نے حدیثیں لکھیں، ان کی جمع و تدوین میں حصہ لیا اور حدیث کے بارے میں کتب تصنیف کیں۔ آپ اقوال تابعین کے سب سے بڑے حافظ تھے۔

عظیم ذخیرہ علم

ترمیم

مُصَنَّف ابن ابی شیبہ، عربی زبان میں حدیث کے ایک بڑے ذخیرہ کا مجموعہ ہے۔ مصنف ابن ابی شیبہ کے ترجمہ سے استفادہ کرنے سے پہلے درج ذیل امور کو پیش نظر رکھنا نہایت ضروری ہے : 1 ۔ علم اصول حدیث کی اصطلاح میں مُصَنَّف ایسی کتاب کو کہتے ہیں جس میں مرفوع، موقوف اور مقطوع سب روایات کو جمع کیا گیا ہو۔ 2 ۔ امام ابن شیبہ کا تعلق محدثین کے اس طبقے سے ہے جنھوں نے روایات کی جمع و تدوین پر زور دیا ہے۔ ان کا مقصد ہر اس روایت کو محفوظ کرنا تھا جو ان تک پہنچی، لہذا انھوں نے احادیث و آثار کی صحت کا التزام نہیں کیا۔ مصنف ابن ابی شیبہ سے استفادہ کرنے کے لیے ضروری ہے کہ اس میں موجود روایات کے درجہ صحت کو جاننے کا اہتمام کر لیا جائے۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. المكتبة الوقفية
  2. تحقیق و تفہیم،اسید الحق محمد عاصم،صفحہ 190 تا 195،ادارہ فکر اسلامی دہلی