ہندوستان کی تاریخ میں مغلیہ سلطنت ایک عظیم الشان حکومت رہی ہے جس کے دور حکمرانی میں برصغیر کے بیشتر علاقے متحدہ ہندوستان میں شامل تھے۔ سنہ 1526ء میں سلطنت قائم ہوئی اور 1857ء تک برقرار رہی۔ اس دوران میں ہندوستان نے مختلف میدانوں میں خوب ترقی کی، ہندوستان کی اس ترقی میں سلطنت مغلیہ کا انتظامی ڈھانچہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ذیل میں اسی انتظامی ڈھانچے کے محکموں، مناصب اور عہدوں کی فہرست درج ہے۔
محکمہ
|
دیگرنام
|
فرائض
|
دیوان وزارت |
|
مالیات سے متعلق امور سپرد کیے گئے تھے
|
دیوان عَرَض |
|
فوج اور فوج سے متعلق معاملات کا انتظام سپرد کیا گیا تھا
|
دیوان رسالت |
|
وزارت خارجہ
|
دیوان انشا |
|
سرکاری دستاویزوں کی حفاظت کی ذمہ داری دی گئی تھی
|
دیوان قضا |
|
وزارت انصاف
|
دیوان برید |
|
محکمہ سراغ رسانی
|
دیوان بیوتات |
|
سرکاری عمارتوں اور سڑکوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داری
|
دیوان سامان |
|
شاہی سامان اور کارخانوں کی نگرانی
|
عہدہ |
فرائض
|
وزیر |
|
دیوان |
آمد و صرف اور جاگیروں کا ذمہ دار
|
میر بخشی |
محکمہ فوج، سراغ رسانی اور سرداران سلطنت کا سربراہ
|
میر سامان |
شاہی سامان اور کارخانوں کا ذمہ دار
|
میر منشی |
شاہی کاتب
|
صدر الصدور |
خیرات اور اوقاف کا ذمہ دار
|
قاضی القضاۃ |
محکمہ انصاف کا سربراہ
|
محتسب |
عوامی اخلاق و عادات کا نگران
|
مشرف الممالک |
تمام ممالک محروسہ کا نگران اور ناظر حسابات
|
مستوفی الممالک |
تمام ممالک محروسہ کا محاسب عام
|
داروغہ ڈاک چوکی |
شاہی ڈاک کا نگران
|
وقائع نویس |
نامہ نگار
|
پیش نشین |
ہاتھی پر فیل بان اور بادشاہ کے درمیان بیٹھنے والا
|
- سپہ سالار
- دیوان، محکمہ مالیات کا ذمہ دار
- بخشی، محکمہ فوج کا ذمہ دار
- صدر، محکمہ انصاف کا ذمہ دار
- فوج دار، انتظامی افسر اعلیٰ
- عمل گزار، مالیات جمع کرنے کا ذمہ دار
- کوتوال، امن عامہ، فوجداری معاملات اور اشیا کے نرخ کا ذمہ دار
- شق دار، انتظامی افسر اعلیٰ، فوج دار اور کوتوال
- امین/قانون گو، افسر مالیہ
- مقدم، سربراہ
- پٹواری، محاسب
- چوکی دار