مَفْقُودُ الْخبر : وہ شخص جس کا کوئی اتا پتا نہ ہو اور یہ بھی معلوم نہ ہو کہ زندہ ہے یا مرگیا ہے۔[1]
مفقود الخبر کے متعلق احناف متقدمین پہلے امام اعظم کے قول پر یہ کہتے تھے کہ اس کی بیوی نوے سال تک انتظار کرے ‘ پھر اس کو مردہ قرار دے کر اس کی بیوی کو نکاح ثانی کی اجازت دی جائے گی لیکن متاخرین فقہا احناف امام مالک کے قول پر اس کو صرف چار سال تک انتظار کرنے کا حکم دیتے ہیں۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. بہار شریعت ،ج2،حصہ10، ص483
  2. رد المحتار باب المفقود جلد 3 صفحہ 458