مقناطیسی دور
مقناطیسی سرکٹ یا مقناطیسی دور ایک ایسے راستے کو کہتے ہیں جس پر مقناطیسی میدان سفر کرتا ہے۔ یہ ہمیشہ ایک بند راستہ ہوتا ہے اور یہ راستہ عموما مستقل مقناطیس، لوہے اور سٹیل کی اشیا اور ہوا وغیرہ پر مشتمل ہوتا ہے۔ مقناطیسی میدان لوہے اور ایسی اور چیزوں سے با آسانی گذر سکتا ہے بنسبت ہوا یا لکڑی سے۔ کسی شے کی مقناطیسی میدان گزارنے کی صلاحیت کو اس کی پرمیبیلیٹی کہتے ہیں۔
مقناطیسی میدان کی چند مثالیں یہ ہیں:
ٹرانسفارمر: اس کی کور میں سے مقناطیسی میداں گزرتا ہے
بجلی سے چلنے والی موٹر:
نعل نما مقناطیس:
مقناطیسی دور کا قانون
ترمیممقناطیسی دور میں موجود مقناطیسی فلکس کی مقدار کا انحصار دو چیزوں پر ہوتا ہے۔ اول اس دور میں مقناطیسی میدان پیدن کرنے والی قوت کی مقدنر اور دوم میدان میں فلکس کے راستے میں آنے والی مزاحمت کی مدار۔ مثال کے طور پر ہوا۔ لکڑی، چاندی وغیرہ کی مزاحمت لوہے اور سٹیل کی نسبت زیادہ ہوتی ہے۔ کلے کی شکل میں یہ قانون کچھ یوں ہو گا۔
اگرF اس سرکٹ میں مقناطیسی قوت پیدا کرنے کی استطاعت ہو اور اس دور میں مقناطیسی میدان میں مزاحمت یا ریلیکٹنس ہو تو ایمپئیر کے قانون کے مطابق: اس سرکٹ میں فلکس کی مقدار ہو گی
حوالہ جات
ترمیم- مقناطیسی اور برقی متشابہات by Dennis L. Feucht, Innovatia Laboratories (PDF)
بیرونی روابط
ترمیم- Interactive Java Tutorial on مگنیٹک شنٹآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ magnet.fsu.edu (Error: unknown archive URL) National High Magnetic Field Laboratory
مزید دیکھیے
ترمیم- برقناطیسیت
- برقناطیسی میدان
- مقناطیسیت
- برقی میدان
- برق آبی حرکیات
- مقناطیسی سیل
- مقناطیسی دور