ممتاز حسین راٹھور
راجا ممتاز حسین راٹھور آزاد کشمیر کے وزیر اعظم رہے ہیں۔
نسب
ترمیمممتاز راٹھور کا تعلق ریاست پونچھ کے جاگیر دار اعلیٰ راجپوت راٹھور خاندان سے تھا اور ریاست پونچھ کا پرانا نام رستم نگر راٹھور صاحب کے پردادا راجا رستم خان راٹھور کے نام سے منسوب تھا ۔
ولادت
ترمیمممتاز راٹھور جون 1943 کو حویلی کے ایک پرفضاء مقام مین سراور بیڈوری کے دامن میں واقع ایک خو بصورت پرکشش نظاروں اورقدرتی حسن سے مالا مال گاؤں برنگ بن حویلی آزاد کشمیر میں پیدا ہوئے۔
تعلیم
ترمیماپنی ابتدائی تعلیم پرائمری اسکول پلنگی دھڑہ رجگان سے حاصل کی۔ 8 یا 9 سال کی عمر میں جب راٹھور صاحب دوسری جماعت میں زیر تعلیم تھے تو شفقت پدری سے محروم ہو گئے۔ اپنی ابتدائی پرائمری تعلیم پلنگی سے حاصل کرنے کے بعد میٹرک کا امتحان عباس پور سے پا س کیا اور ایف اے کا امتحان گارڈن کالج راولپنڈی سے پاس کرنے کے بعد میرپور ڈگری کالج میں گریجویشن کے لیے داخلہ لے لیا جہاں سے انھوں نے ایک طلبہ تنظیم نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن (NSF )کی بنیاد رکھی اور اسی پلیٹ فارم سے اپنی سٹوڈنٹ سیاست کا آغاز کیا۔گریجوایشن کرنے کے بعد راٹھور صاحب ایل۔ ایل۔ بی کی ڈگر ی حاصل کرنے کے لیے کر اچی چلے گئے جہاں انھوں نے سندھ مسلم لا کالج سے ایل۔ ایل۔ بی کا متحان پاس کیا اور واپس آزاد کشمیر آ کر عباس پور میں وکالت کے پیشے سے منسلک ہو گئے ۔
عملی سیاست
ترمیمعملی طور پر سیاست کا آغاز1970 کے انتخابات میں حصہ لے کر کیا اور بھاری اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کر کے ارکان اسمبلی بنے۔ اس وقت چونکہ آزادکشمیر میں صدارتی نظام حکومت تھا اور سردار عبد القیوم خان صاحب صدر تھے سردار عبد القیوم خان صاحب کے بحثیت صدر آزاد کشمیر اس دلخراش اور لرزا دینے والے بیان پر راٹھور صاحب نے اسمبلی کی نشست اور مسلم کانفرنس کی رکنیت سے استعفے ٰ دے دیا۔ اور پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیا کر لی۔1975 کے انتخابات میں اپر حویلی اور لوئر حویلی ایک ہی حلقہ تھا جو کہلر خورشید آباد سے شروع ہو کر تتہ پانی تک پھیلا ہوا تھا جس میں موجودہ ضلع حویلی اور عباسپور کا پورا حلقہ شامل تھا۔ راٹھور صاحب نے 1975 کے پارلیمانی انتخابات میں پورے آزادکشمیر کے حلقوں کی نسبت سب سے زیادہ ووٹ حاصل کر کے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی اورپیپلز پارٹی کی حکومت میں بطور سنیئر وزیر بن کر ایک عوامی اور نقلابی ،سیاست دان جذبہ خدمت خلق اور حب الوطنی سے سرشار لیڈر کے طور پر اپنے آپ کو فخر کشمیر اور دلوں کا حکمران کے طور پر منوایا۔