منازل السائرین یہ تصوف پر امام عبداللہ انصاری الہروی (d. 481/1088) کی تصنیف ہے

مصنف ترمیم

مصنف شرعی علوم کے ایک بڑے عالم تھے اور شیخ الاسلام کے منصب پر فائز تھے۔ مصنف اس کتاب کے ذریعے ان لوگوں کے ایک گروہ کو مخاطب کرتے ہیں جو حق کی طرف چلنے کی خواہش رکھتے ہیں

کتاب کی تقسیم ترمیم

مصنف نے کتاب کو دس حصوں میں تقسیم کیا ہے جن کے لیے وہ "قسم" کا لفظ استعمال کرتے ہیں۔

  1. قسم البدايات
  2. قسم الأبواب
  3. قسم المعاملات
  4. قسم الأخلاق
  5. قسم الأصول
  6. قسم الأدوية
  7. قسم الأحوال
  8. قسم الولايات
  9. قسم الحقائق
  10. قسم النهايات

کتاب کی ابحاث ترمیم

کتاب کا آغاز "قسم البدایہ" نامی حصے سے ہوتا ہے جس میں مصنف توبہ، محاسبہ، تفکر، ریاضت، ذکر جیسے مباحث زیر بحث لائے ہیں۔ دوسرے حصے "قسم الابواب" میں مصنف حزن، خوف، خشوع، زہد جیسے معاملات پر بحث کرتے ہیں۔ پھر "قسم المعاملات" ہے جس میں مراقبہ، اخلاص، استقامت اور توکل جیسے مضامین پر گفتگو ہے۔ اس کے بعد "قسم الاخلاق" ہے جس میں صبر، شکر، حیاء، صدق، تواضع وغیرہ بیان کیے گئے ہیں۔ بقیہ اقسام میں متعدد نفسی امور زیر بحث آئے ہیں۔ اس کتاب کی خوبی یہ ہے کہ یہ بعض ناقدین تصوف کے ہاں بھی مقبول رہی ہے اور مشہور ناقد تصوف علامہ ابن قیم ( 1292-1350) نے اس کی شرح "مدارج السالکین" کے نام سے لکھی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ شیخ ہروی، علوم شرعیہ کے بھی بہت بڑے عالم تھے۔[1]

حوالہ جات ترمیم